Sunday 1 April 2012

وفاداریاں نہ کر☻☻☻منور چشتی

پیدا رہ خلوص میں دشواریا ں نہ کر
چاہت نہیں تو ہم سے اداکاریاں نہ کر


لفظوں سے کھیلنے کی ضرورت نہیں ے تجھے

سادہ دلوں کے ساتھ یہ فنکاریاں نہ کر

جن سے نہیں لگاو اسے منہ بھی نہ لگا

بے وجہ ہر دکان سے خریداریاں نہ کر

تو شاخ گل ہے کوئی امر بیل تو نہیں

وابستہ ہر شجر سے وفاداریاں نہ کر

تازہ ہے دل پہ داغ اگر پہلی مات کا

پھر دوسری شکست کی تیاریاں نہ کر

No comments:

Post a Comment