Sunday 13 March 2016

پاکستان میں ٹیکس (ایک ننگی تحریر)

اپنی کمائی اپنے اکاؤنٹ میں رکھیں اور جب نکلوائیں تو ٹیکس ادا کریں جس کا کوئی سر پیر نہیں، ایسے دور حکومت میں لوگ ٹیکس چوری نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے۔ پتا تو چلے کہ ملک میں فائدہ کیا ہو رہا ہے اس ٹیکس کٹوتی سے۔
رات کو یہ لوگ اکیلے سوتے ہیں بوجہ عدم دستیابی بیوی جو مکمل کسی اور کو دستیاب ہوتی ہے رات بھر، تو اسی غصے میں صبح اٹھ کر ٹیکس لاگو کر دیتے ہیں۔

¤ زکوۃ کا نظام زیرو
¤ بیت المال کا نظام صرف نام کا
¤ غریب کی زندگی اجیرن

جو کماتے ہی حرام کا ہیں انکو کیا فرق پڑئے ، لیکن جو خون پسینہ ایک کر کے پیسہ پیسہ جوڑیں وہ کدھر جائیں۔

ان کتے کی اولادوں کو ٹیکس دے دو ان حرام زادوں اور انکے حرام کے تخموں کی عیاشیوں کے لیے۔

گو کہ کافی دیر سے لکھ رہا ہوں لیکن پھر بھی۔

لعنت ہو بے شمار #حکومت_پاکستان کی بے ہودگی پر اور حرامزدگی پے۔

از خود : قلم بے لگام
راشد ادريس رانا
13 مارچ 2016

Thursday 10 March 2016

ابو لہب اور یہودی 《《ممتاز مفتی》》

ابو لہب اور یہودی

فالسی فیکشن (falsification) ٹیسٹ کے سلسلے میں گیری ملر نے دو بڑی دلچسپ باتیں لکهی ہیں - لکهتا ہے :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک چچا تها - اس کا نام ابو لہب تها -

ابولہب کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عداوت تهی - اس کی زندگی کا واحد مقصد قرآن ، اسلام اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جهٹلانا تها - وه محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچها کیا کرتا تها - جہاں بهی آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاتے ، وه پیچهے پیچهے جاتا - آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات کو جهٹلاتا - اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے کہ یہ چیز سفید ہے تو وه جهٹ بول اٹهتا ، نہیں یہ چیز کالی ہے - اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے کہ دن ہے تو وه کہتا ، نہیں رات ہے - قرآن میں ابولہب کا ذکر بهی آیا ہے کہ ............
وه دوزخ کی آگ میں جلے گا - دوزخ کی آگ میں جلنا اس کا مقدر ہے - مطلب یہ کہ وه کبهی اسلام قبول نہیں کرے گا ، کافر ہی رہے گا -

گیری ملر لکهتا ہے کہ اس آیت کے نازل ہونے کے بعد ابولہب دس سال زنده رہا - اس کے لیے قرآن کو جهٹلانا بہت آسان تها - وه مسلمانوں سے کہتا ، دوستو ! میں مسلمان ہونا چاہتا ہوں ، مجهے مسلمان بنا لو .......  جب وه مسلمان بنا لیتے تو کہتا ، لو بهئ ! تمہارا قرآن جهوٹا ثابت ہو گیا - اب بولو - لیکن ابولہب نے ایسا نہیں کیا حالانکہ اس کی زندگی کا مقصد ہی یہ تها کہ وه قرآن کو جهوٹا ثابت کرے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جهٹلائے -

گیری ملر ایسی ہی ایک اور مثال دیتا ہے - لکهتا ہے :
قوموں کی حیثیت سے انسانی رشتوں کا ذکر کرتے ہوئے قرآن کہتا ہے کہ بحیثیت قوم ، یہودیوں کی نسبت عیسائی مسلمانوں سے بہتر سلوک روا رکهیں گے - لہذا یہودیوں کے لیے قرآن جهٹلانا بڑا آسان کام تها -
یہودی مسلمانوں سے مل جول بڑهاتے - ان سے ہمدردی کا اظہار کرتے - انہیں اپناتے ........... پهر کہتے ، مسلمانوں ! تمہارا قرآن غلط ہے - چونکہ ہم مسلمانوں سے عیسائیوں کی نسبت بہتر تعلقات کے حامل ہیں لیکن یہودیوں نے ایسا نہیں کیا ، اور لگتا ہے کہ مستقبل میں بهی ایسا نہیں کریں گے -
گیری ملر نے تو بڑی روداری سے بات کی ہے - حقیقت یہ ہے کہ یہودیوں کا مسلمانوں سے جو رویہ ہے ، وه قرآن کو جهٹلانے کی بجائے اس کے دعوے کو  شدت سے تقویت دیتا ہے -

تلاش
ممتاز مفتی

Monday 7 March 2016

ہیں تو ہم مسلمان

کیسے ہو گا اثر
دعاووں میں
آج کل کے نمازی
سر "سجدے" میں ہو
جن کا اور
دل "دغا بازی" میں

کیسے آئے یقیں
دن بھر "فرض"
سے انکاری کا
ہو رات کو دعویٰ
جس کا تمام شب
"تہجد" گزاری کا۔

سر دوپٹے سے
محروم بیٹی کا
چادر مزار پیر پے
چڑھائے سال بھر

فرصت ملے جو
پیر پرستی سے
شاہ جی
گھر اپنے حیاء داری
رکھئیے سنبھال کر

از راشد ادریس رانا / قلم بے لگام
07 مارچ 2016
03:55 بجے شب