Wednesday 30 April 2014

روٹی روٹی-----------بوٹی بوٹی

 
افلاس نے ہے تہذیب کو بھی آگ لگا دی
ننگا بدن ہے اور زباں سے فقط
 روٹی روٹی
حاضرین وقت کے کتوں کی خوراک بنی
وقت حاضر کے ہر غریب کی
 بوٹی بوٹی

Friday 4 April 2014

شبو بمقابلہ چاچا کرموں

شبو پریشانی کے عالم میں کھڑی گھور گھور کر ہاتھ میں پکڑی دوائی کی پڑیوں کو دیکھ رہی تھی...................... جو گاوں کے واحد اکلوتے انسانی اور حیوانی ڈاکٹر نے اس کو دی تھی. لیکن راستے میں آتے وقت لاپرواہی سے وہ دونوں پڑیوں کو آپس میں مکس کر بیٹھی تھی........ کئی روز سے ان کا کتا باولا ہوا پڑا تھا اور ڈر تھا کہ کہیں کسی کو کاٹ نا لے سو اس کو ختم کرنے کو ڈاکٹر نے ایک پڑیا دی تھی، جب کہ دوسری پڑیا شبو کو سر درد کے لیئے دی تھی.................
 
اسی پریشانی میں کھڑی شبو کے پاس سے چاچا کرموں کھانستا ہوا گزرا پھر ایک دم سے رکا اور شبو سے پوچھا...................
 
کڑئیے کی ہویا ............. کیوں پریشان ہو!!!!!
شبو رونی صورت بنا کر بولی چاچا، کتے نے کافی دن سے ناک میں دم کیا ہوا تھا، پاگل ہو گیا
 
آج پنے سر درد کی دوائی لینے گئی تو سوچا کہ چلو اس سے جان چھڑانے کی دوائی بھی لے لوں ڈاکدار صاب سے.................
لیکن راستے میں آتے ہوئے دونوں دوائیاں مکس ہو گئی ہیں سمجھ نہیں آتا کتے کی کونسی ہے اور سردرد کی کونسی!!!!
 
چاچے نے اپنی سمجھداری کو اکھٹا کر کے کہا، او کڑیئے تو فکر نا کر ، تو اینج کر یہ ایک پڑیا کھا لے ، چھیتی سے!!!!
شبو نے بے بس نگاہوں سے چاچے کی طرف دیکھا اور بولی اچھا، پر پتا کیسے چلے گا یہ دوائی ٹھیک ہے یا غلط.......................
 
چاچے کرموں نے کہا لے کریئے اس میں کونسی بڑی بات ہے ، تو یہ دوائی کھا اور سو جـــــــــــــــــــــا ، جئے تو صبح خیر خرامے اٹھ گئی تاں دوجی پڑی کتے نوں دے دیئیں!!!

 

شبو!!! مزید رونی صورت بنا کر بولی تے جے چاچا میں نا اٹھی تاں
 
فیرـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ‌ چاچا مسکرا کر بولا ، تاں فیر کتے واسطے میں کل آپ جا کے پڑی لے آوں گا..........

 

Thursday 3 April 2014

}{زرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی}{

 
راولپنڈی کے 9 سالہ حارث نے کم عمری میں کیمبرج یونیورسٹی سے او لیول کرکے 8سوسالہ ریکارڈ توڑدیا ہے۔ راولپنڈی کے رہائشی ساڑھے 9سالہ حارث منظورنے برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے اولیول کاامتحان پاس کیا۔گزشتہ 8سوسالوں میں یہ کم عمر ترین بچہ ہے جس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ اولیول کاامتحان عام طورپر14سالوں میں دیا جاتا ہے۔ اتنی بڑی خوشی جب پاکستان کے حصے میں آئی توخیبرپختونخوا کے سینئروزیرسراج الحق نے انہیں خاندان سمیت پشاورمدعو کیا۔
قوم کاسرفخرسے بلندکرنے والے حارث نے مستقبل میں بیرسٹراوردینی اسکالربننے کاعزم ظاہرکیا ہے۔ حارث نے اتنا بڑا کارنامہ کرکے نہ صرف نام کمایا ہے بلکہ اپنے الگ طریقہ زندگی سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ وہ مزاح سے بھرپوربچہ ہے جوکتابی کیڑا نہیں۔ اسے پیروڈی کرنے کا شوق ہے اور جیو نیوز کے سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کی پیروڈی کرنا اس کا دل پسند مشغلہ ہے۔ سینئر وزیر سراج الحق نے تحصیل علم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حارث کوعلم وعزت کاکوہ ہمالیہ قراردیا۔ انہوں نے اس بڑی کامیابی پر حارث اس کے جڑواں بھائی شعیب اوروالدین کی حوصلہ افزائی کی اورتحائف بھی دیے۔