Sunday 22 April 2012

مانگے کے چراغوں سے اُجالا نہیں کرتے : فاخرہ بتول

 ♠♠♣♠♠
مانگے کے چراغوں سے اُجالا نہیں کرتے
پلکوں سے گِرے اشک سنبھالا نہیں کرتے
تاخیر ہوئی ہے تو کوئی وجہ بھی ہو گی
یوں دل میں کوئی واہمے پالا نہیں کرتے
پھر بعد میں رونا پڑے جس کے لیے، اُس کو
یوں خواب جھروکوں سے نکالا نہیں کرتے
جس شخص کے ہونٹوں سے ہنسی چھین لی تم نے
کیوں آکے تم اب اس کو ازالہ نہیں کرتے
پھر اس کے جنازے کو اٹھانا بھی پڑے گا
عزت سرِ بازار اچھالا نہیں کرتے

No comments:

Post a Comment