Wednesday 16 May 2012

میں اب سونے سے ڈرتا ہوں::::::عاطف سعید

لہو رونے سے ڈرتا ہوں
 جدا ہونے سے ڈرتا ہوں
مری آنکھیں بتاتی ہیں
کہ میں سونے سے ڈرتا ہوں
مری انگلی پکڑ لینا
 مجھے تنہا نہیں کرنا
یہ دنیا ایک میلہ ہے
 تمہیں کھونے سے ڈرتا ہوں
جو ہنستی ہو تو کیوں پلکوں کے
 گوشے بھیگ جاتے ہیں
تمہیں معلوم ہے میں اس طرح
 رونے سے ڈرتا ہوں
یہ جب سے خواب دیکھا ہے
 مجھے تم چھوڑ جاؤ گی
میں اب ڈرتا ہوں خوابوں سے
 میں اب سونے سے ڈرتا ہوں

1 comment: