Thursday, 17 March 2011

سرخ تحریر!!!!!!!!!!!!!!!

آج مورخہ 16 مارچ 2011، تاریخ میں لکھا جائے گا
اس امریکی وکیل کے وہ الفاظ کے پاکستانی چند ڈالرز کے عوض اپنی ماں تک کو بیچ سکتے ہیں، اس کی کہی بات کو آج خود ہمارے سسٹم نے ہماری حکومت نے ہماری معاشرے نے ثابت کر دیا۔

ڈاکٹر عافیہ کو وہ سزا ملی جو دنیامیں آج تک کسی کو نہیں ملی، لیکن غیرت کا تقاضہ دیکھیں کے سب خاموش ہیں۔ کیوں???

کیوں کہ!! ماووں نے مائیکل جیکسن، اکشے کمار، پربھو دیول پیدا کرنے شروع کردئے ہیں نا کوئی ماں محمد بن قاسم کو جنم دے گی نا کوئی محمد بن قاسم بنت اسلام کے لئے جہاد کرئے گا۔

اندھا قانون، سفاک قانون، جرائم سے بھرا ہوا قانون، کتنے شرم کی بات ہے کہ جس عدلیہ کی آزادی کے لیئے پوری قوم پاگلوں کی طرح سڑکوں پر گھوم رہی تھی، وہ قوم جو آٹا ، دال، سبزی اوربنیادی ضروریات کی چیزیں سونے چاندی کے بھاو لیکر کھا رہی ہے مگر بول نہیں رہی، وہ قوم جو 70 سال سے پستی اور غربت کی چکی میں پس رہی ہے، وہ قوم اس عدلیہ کے لیئے لڑی اور اسی عدلیہ نے آج وہ کیا ہے جو صرف ایک عدالت کا فیصلہ نہیں بلکہ ضمیر کے مردہ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

"کسی ملک کا سربراہ اپنے محل میں آرام کر رہا تھا کہ اسے دست راست نے آ کر اطلاع دی جناب! ہمارے ملک پر دشمن نے حملہ کر دیا ہے، آپ بتائیں کیا کریں تو اس نے مسکرا کر پوچھا کیا میرے ملک کی تمام عدالتیں متحرک ہیں? جواب ملا جی بلکل، پھر پوچھا کیا لوگوں کو انصاف مل رہا ہے? جواب ملا جی بلکل۔ اس نے اطمینان کا سانس لیا اور بولا، تو پھر بے فکر ہو جاو، ہمارے ملک کو کچھ نہیں ہوگا، کیوں کہ یہاں لوگوں کو انصاف مل رہا ہے"

جہاں عدل ہو گا وہاں خدا ئے بزرگو برتر کی رحمت ہو گی۔

لیکن ابھی میں سوچتا ہوں کہ خدا تو بہت پہلے ہم سے ناراض ہو گیا ہے، ہم نے اپنے رب کو منانے کی کوشش بھی نہیں کی۔ اگر جاپان زلزلے سے تباہ ہوگیا ہے اور اسکے اپنے ایٹمی ری ایکٹر اس کے لیئے وبال جان بن گئے ہیں!!

تو مرنے والوں کی روحیں تمہیں یاد دلاتی ہیں اور پکار پکار کر کہہ رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اے اس ملک کے حکمرانوں، اے غدار میر جعفر اور میر صادق کے نقش قدم پے چلنے والو! وہ وقت دور نہیں جب تمہاری کئی ہوئی تدابیر تمہارے ہی اوپر پلٹ جائیں گی۔ تمہاری آنکھوں پر ہوس کے پڑے ہوئے پردے تمہیں گہرے اندھے گڑہوں میں دھکیل دیں گے۔ بہت جلد تم بھی ایک عبرت ناک انجام کو پہنچ جاو گے۔
آج جن کے تلوے چاٹ چاٹ کر تم لوگ اپنے مرے ہوئے ضمیروں کو مطمعین کر رہے ہو، جلد وہ تمہیں ہی تمہارے انجام تک پہنچائیں گے۔

کل تک تم جس شرعیت کے قانون کو جھٹلاتے تھے جس کو بدلنا چاہتے تھے آج اسی شرعیت کو تم نے اپنے مفاد میں استعمال کیا اور بے گناہوں کے خون کو بیچا ہے، وہ وقت دور نہیں جب تم لوگوں کو اس کا جواب دینا پڑے گا۔

دور حاضر کے فرعون ، نمرود اس بات سے مطمعین ہیں کہ جو کچھ وہ کریں گے کوئی ان کو نہیں پوچھے گا، لیکن وہ وقت دور نہیں جب سب کو حساب دینا پڑے گا۔


"بے شک اللہ کریم ہے اور رحمان و رحیم ہے"

No comments:

Post a Comment