Thursday, 20 September 2012

کلونجی کے فوائد

کلونجی کے فوائد اور جدید تحقیقات و تجربات


نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے
کلونجی استعمال کیا کرو کیونکہ اس میں موت کے سوا ہر بیماری کے لئے شفا ہے

کلونجی ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خودرو اور چالیس سینٹی میٹر بلند ہوتا ہے۔ پھول زردی مائل، بیجوں کارنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا ہی بیج سمجھتے ہیں۔ کلونجی کے بیجوں کی بو تیز اور شفائی تاثیر سات سال تک قائم رہتی ہے۔ صحیح کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں‌ لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ دھبے لگ جاتے ہیں۔ کلونجی کے بیج خوشبو دار اور ذائقے کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں اور اچار اور چٹنی میں پڑے ہوئے چھوٹے چھوٹے تکونے سیاہ بیج کلونجی ہی کے ہوتے ہیں، جو اپنے اندربے شمار فوائد رکھتے ہیں یہ سریع الاثر، یعنی بہت جلد اثر کرتے ہیں۔
اطبائے قدیم کلونجی اور اس کے بیجوں کے استعمال سے خوب واقف تھے۔ معلوم تاریخ میں رومی ان کا استعمال کرتے تھے قدیم یونانی اور عرب حکماء نے کلونجی کو روم ہی سے حاصل کیا اور پھر یہ پوری دنیا میں کاشت اور استعمال ہونے لگی۔ طبی کتب سے معلوم ہوتا ہے کہ قدیم یونانی اطباء کلونجی کے بیج کو معدے اور پیٹ کے امراض، مثلا ریاح، گیس کا ہونا، آنتوں کا درد، کثرت ایام، استسقا، نسیان (یاداشت کی کمی) رعشہ، دماغی کمزوری، فالج اور افزائش دودھ کے لئے استعمال کراتے رہے ہیں۔ رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے حوالے سے کتب سیرت میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی شہد کے شربت کے ساتھ کلونجی استعمال فرماتے تھے۔ حضرت سالم بن عبداللہ اپنے والد حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت کرتے ہیں‌کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “ تم ان کالے دانوں کو اپنے اوپر لازم کرلو کہ ان میں‌موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے“

کلونجی کی یہ ایک اہم خاصیت ہے کہ یہ گرم اور سرد دونوں طرح کے امراض میں مفید ہے، جب کہ اس کی اپنی تاثیر گرم ہے اور سردی سے ہونے والے تمام امراض میں مفید ہے، کلونجی نظام ہضم کی اصلاح کے لئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ ریاح، گیس اور بد ہضمی میں اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ وہ لوگ جن کو کھانے کے بعد پیٹ میں بھاری پن، گیس یا ریاح بھر جانے اور اپھارے کی شکایت محسوس ہوتی ہو، کلونجی کا سفوف تین گرام کھانے کے بعد استعمال کریں تو نہ صرف یہ شکایت جاتی رہے گی بلکہ معدے کی اصلاح بھی ہوگی۔

کلونجی کو سرکے کے ساتھ ملا کر کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں سردیوں کے موسم میں جب تھوڑی سی سردی لگنے سے زکام ہونے لگتا ہے تو ایسی صورت میں کلونجی کو بھون کر باریک پیس لیں اور کپڑے کی پوٹلی بنا کر باربار سونگنے سے زکام دور ہوجاتا ہے۔ اگر چھنکیں آرہی ہوں تو کلونجی بھون کر باریک پیس کر روغیِ زیتون میں ملا کر اس کے تین چار قطرے ناک میں ٹپکانے سے چھینکیں جاتی رہیں گی۔ کلونجی مدربول (پیشاب آور) بھی ہے۔ اس کا جوشاندہ شہد میں ملا کر پینے سے گردے اور مثانے کی پتھری بھی خارج ہو جاتی ہے۔

اگر دانتوں میں‌ٹھنڈا پانی لگنے کی شکایت ہو تو کلونجی کو سرکے میں جوش دے کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ چہرے کی رنگت میں نکھار اور جلد صاف کرنے کے لئے کلونجی کو باریک پیس کر گھی میں ملا کر چہرے پر لیپ کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اگر روغن زیتون میں ملا کر استعمال کیا جائے تو اور زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ آج کل نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں کیل، دانوں اور مہاسوں کی شکایت عام ہے۔ وہ مختلف بازاری کریمیں استعمال کر کے چہرے کی جلد کو مزید خراب کر لیتے ہیں۔ ایسے نوجوان بچے بچیاں کلونجی باریک پیس کر، سرکے میں ملا کر سونے سے پہلے چہرے پر لیپ کریں اور صبح چہرہ دھولیا کریں۔ چند دنوں میں بڑے اچھے اثرات سامنے آئیں گے اس طرح لیپ کرنے سے نہ صرف چہرے کی رنگت صاف و شفاف ہو گی اور مہاسے ختم ہوں گے بلکہ جلد مین نکھار بھی آئے گا۔ جلدی امراض میں کلونجی کا استعمال عام ہے جلد پر زخم ہونے کی صورت میں کلونجی کو توے پر بھون کر روغن مہندی میں ملا کر لگانے سے نہ صرف زخم مندمل ہو جائیں گے بلکہ نشان دھبے بھی جاتے رہیں گے۔

جن خواتین کو دودھ کم آنے کی شکایت ہو اور ان کا بچہ بھوکا رہ جاتا ہو، وہ کلونجی کے چھے سات دانے صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل دودھ کے ساتھ استعمال کر لیا کریں۔ اس سے ان کے دودھ کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔ البتہ حاملہ خواتین کو کلونجی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔جن خواتین کو ایام کم یا درد کے ساتھ آتے ہوں یا پیشاب کم یا تکلیف سے آتا ہو، وہ کلونجی کا سفوف تین گرام روزانہ استعمال کر لیا کریں اس شکایت جاتی رہے گی۔

آج کی مشینی زندگی اور جدید لوازمات نے انسان کو اعصابی طور پر مفلوج کر کے رکھ دیا ہے اور ہر دوسرا انسان اعصابی دباؤ اور تناؤ میں مبتلا ہے۔ ایسے لوگ کلونجی کے چند دانے روزانہ شہد کے ساتھ استعمال کر لیا کریں، چند دنوں میں خود کو بہتر محسوس کریں گے پیٹ اور معدے کے امراض ، پھیپڑوں کی تکالیف اور خصوصادمے کے مرض میں کلونجی بہت مفید ہے۔ کلونجی کا سفوف نصف سے ایک گرام تک صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل ہمراہ شہد استعمال کروایا جاتا ہے۔ یہ پرانی پیچش اور جنس امراض میں بھی مفید ہوتا ہے جن لوگوں کو ہچکیاں آتی ہوں وہ کلونجی کو سفوف تین گرام، کھانے کے ایک چمچ مکھن میں‌ملا کر استعمال کریں تو فائدہ ہوتا ہے۔

ماہرین طب و سائنس کلونجی پر تحقیقی کام کر رہے ہیں اور انہوں نے اسے مختلف امراض میں‌مفید پایا ہے، اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔ گزشتہ سال برطانیہ سے کلونجی پر تحقیق کے لئے پاکستان آنے والی ایک خاتون نے بتایا تھا کہ ایک ملٹی نیشنل دوا ساز ادارہ کلونجی سے ایک کریم تیار کرنا چاہتا ہے، کیونکہ کلونجی پر تحقیق کے بعد معلوم کیا گیا  ہےکہ اس میں ضروری روغن پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں البیومن، نے نین، رال دارو مادے، گلوکوس، سابپونین اور نامیاتی تیزاب بھی پائے جاتے ہیں جو کئی امراض میں موثر ہیں پاکستان کے ایک ممتاز سائنسدان نے جامعہ کراچی کے شعبئہ کیمیا میں کلونجی پر جو تحقیق کی ہے اس کے مطابق کلونجی کے الکایڈز کسی اور شے سے حاصل نہیں ہوتے۔ حکماء کےمطابق کلونجی پر مشتمل طب یونانی کی معروف مرکب ادویہ میں حب حلتیت، جوارش شونیز اور معجون کلکلانج شامل ہیں۔

کلونجی کے استعمال سے لبلبے کی خصوصی رطوبت، انسولین میں‌اضافہ ہونے سے مرض ذیا بیطس کو فائدہ ہوتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض کلونجی کے سات دانے روزانہ صبح نگل لیا کریں۔ طب نبوی کے معروف محقق و معالج ڈاکٹر خالد غزنوی ذیابطس کے مریضوں کو کلونجی کے بیج تین حصے اور کاسنی کے بیج ایک حصہ استعمال کروا کر مفید نتائج حاصل کر چکے ہیں۔

کلونجی سے نکلنے والا تیل دو قسم کا ہوتاہے ایک سیاہ رنگ میں خوشبودار جو ہوا میں اٹھنے سے اڑنے لگتا ہے اور دوسری قسم انٹروی کے تیل جیسا جس کے دوائی اثرات بہت زیادہ ہوتے ہیں، یہ تیل بیرونی طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور بہت سے جلدی امراض میں مفید ہے۔ یہ تیل بال خورہ کی شکایت میں بہت فائدہ دیتا ہے ۔ بالخورہ میں بال اڑ جاتے ہیں اور دائرے کی صورت میں نشان بن جاتا ہے پھر دائرہ دن بدن بڑھتا ہے اور عجیب سی ناخوشگواری کا احساس ہوتا ہے۔یہ تیل سر کے گنج کو دور کرنے اور بال اگانے میں بھی مفید ہے ۔ مزید یہ کہ اس تیل کے استعمال سے بال جلد سفید نہیں ہوتے اور اس تیل کو مختلف طریقوں سے داد، اگزیما میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اگر جسم کو کوئی حصہ بے حس ہوجائے تو یہ تیل مفید ہے۔ کان کے ورم اور نسیان میں بھی یہ تیل مفید ہے۔ ماہرین طب و سائنس کلونجی پر تحقیقی کام کر رہے ہیں جنھوں نے اسے مختلف امراض میں مفید پاتا اور مزید تحقیق کا عمل جاری ہے۔

حکماء نے کلونجی کو ہمیشہ موضوعِ تحقیق و علاج بنایا ہے اور اس کو مختلف طریقوں سے مختلف امراض کے علاج میں استعمال کرایا ہے۔ کلونجی کے استعمال سے لبلبہ (پانقراس) کے افرازات( لبلبہ سے خصوصی رطوبت) بڑھ جاتی ہے۔جس سے مرض ذیابیطس میں فائدہ ہوتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض کلونجی کے سات دانے روزانہ صبح نگل لیا کریں ۔ کلونجی کو مختلف طریقوں سے زہر کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ پاگل کتے کے کاٹنے یا بھِڑ کے کاٹنے کے بعد کلونجی کا استعمال مفیدہے۔ کلونجی میں ورموں کو تحلیل کرنے اور گلٹیوں کو گھلانے کی بھی صفت ہے۔ برص بڑا ہٹیلا مرض ہے۔ اس کے سفید داغ جسم کو بدصورت بنا دیتے ہیں۔ اگر برص کے مریض کلونجی اور ہالوں برابر برابر وزن لے کر توے پر بھون کر تھوڑا سرکہ ملا کر مرہم بناکر مسلسل تین چار ماہ برص کے نشانوں پر لگاتے رہیں اور کلونجی اور ہالون کا باریک سفوف شہد کے ساتھ روزانہ نہار منہ استعمال کیا کریں توجلد فائدہ ہوگا۔

کلونجی کی دھونی سے گھر میں پائے جانے والے کیڑے مکوڑے ہلاک ہوجاتے ہیں۔اسی خصوصیت کے سبب کلونجی کو گھروں میں قیمتی کپڑوں میں رکھا جاتا ہے تاہم کلونجی کے استعمال میں یہ امر پیش نظر رہے کہ یہ طویل عرصہ اور زیادہ مقدار میں استعمال نہ کی جائے کیونکہ اس میں کچھ مادے ایسے بھی ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مضر ہوسکتے ہیں۔ البتہ وقفہ دے کر پھر سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ویسے بھی اعتدال مناسب راہ عمل ہے۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے چودہ سو سال قبل جو ارشادات فرمائے طب و سائنس آج اس کی تصدیق کررہے ہیں۔ قربان جائیے قدرت کاملہ پر جس نے حضرت انسان کے لیے بہترین نعمتیں پیدا فرمائیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال قبل حکمت کے خوب صوت پیرائے میں ہمیں جن معلومات سے آگاہ کیا تھا ، آج کی طب و سائنس نتائج  کے حصول کے بعداُن پر تصدیق کی مہر ثبت کررہی ہے ۔
مضمون نگار: حکیم راحت نسیم سوہدروی

 ==============================
Amber Saleem
اٍستھما۔
اٍستھما کیلئے دس قطرے کلونجی کا تیل اور ایک چائے کا چمچ شہد کو ایک گلاس نیم گرم پانی میں مکس کرکے دن میں دو بار پئیں۔ ایک مرتبہ صبح نہار منہ اور رات کھانے کے بعد۔ چالیسں دن تک اِسے پینے سے مثبت نتائج آئیں گے۔

ناک سے خون نکلنا۔
عام طور پر گرمیوں کے موسم میں بچوں کے ناک سے خون نکلنے لگ جاتا ہے اْسے روکنے کیلئے ایک سفید کاغذ کو جلا کے راکھ بنا لیں اور اس راکھ میں دو قطرے کلونجی تیل کے مکس کریں اور اسے ناک میں لگائیں۔

جسم کا جلا ہوا حصہ۔
اگر جسم کا کوئی حصہ جل جائے تو اس پر یہ مرہم لگائیں۔ پانچ گرام کلونجی کا تیل، تیس گرام زیتون کا تیل، پندرہ گرام  
Calamus اَسّی گرام مہندی کے پتے باہم ملا کے مرہم بنا لیں اور اِسے متاثرہ جلے ہوئے حصے پر لگائیں۔

سینے کی جلن اور معدے کی گرانی۔
آدھا چائے کا چمچ کلونجی کے تیل کو ایک کپ نیم گرم دودھ میں ڈال کے دن میں دو مرتبہ پئیں۔ تین دن تک پینے سے سینے کی جلن اور معدے کی گرانی میں خاطر خواہ کمی ہو گی۔

کھانسی اور ریشہ۔
کھانسی اور ریشہ کو کنٹرول کرنے کیلئے تھوڑے سے کلونجی کے تیل میں دیسی گھی اور تھوڑا سا نمک مکس کریں اس سے گلے اور سینے پر دن میں ایک بار مالش کریں۔ آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل روزانہ صبح کے وقت لینا بھی فائدہ مند ہے۔

قبض۔
قبض کے خاتمے کیلئے دس قطرے کلونجی کے تیل، ایک چائے کا چمچ کسٹر آئل کو ایک کپ نیم گرم دودھ میں ملا کے پئیں۔

سر میں خشکی۔دس گرام کلونجی کا تیل، تیس گرام زیتون کا تیل اور تیس گرام مہندی پاؤڈر مکس کریں۔ اِسے
ہلکا سا گرم کریں اور جب ٹھنڈا ہو جائے تو سر کی جلد پر لگائیں۔ ایک گھنٹہ بعد شمپو سے اچھی طرح دھو لیں۔

ذیابیطس۔ایک کپ کالی چائے میں ایک چائے کا چمچ کلونجی کا تیل ڈالیں اور اِسے دن میں دو بار استعمال کریں صبح کے وقت اور رات سونے سے پہلے۔ اِسے چالیسں دن تک مسلسل استعمال کرنے کے بعد تھوڑی مقدار میں میٹھا کھا کے شوگر لیول چیک کریں۔ اگر نارمل ہو تو اس نسخہ کا استعمال بند کر دیں۔

کان کا انفیکشن۔کان کا انفیکشن کیلئے کلونجی کا تیل اور زیتون کا تیل برابر مقدار میں لیں اور اِسے نیم گرم کرکے کان میں چند قطرے ڈالیں۔ اس سے درد میں افاقہ ہو گا۔

بخار کا علاج۔بخار کے علاج کیلئے آدھا کپ پانی میں آدھا لیموں کا رس، آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل شامل کرکے دن میں دو بار پئیں۔ اِس کا استعمال اْس وقت تک جاری رکھیں جب تک بخار ٹھیک نہ ہو جائے۔

تروتازہ چہرہ۔چہرے کی تروتازگی کیلئے یہ ٹوٹکہ بہت کارآمد ہے۔ ایک بوتل میں تین کھانے کے چمچ شہد، آدھا کھانے کا چمچ کلونجی کا تیل اور آدھا چائے کا چمچ زیتون کا تیل مکس کریں اور اِسے دن میں دو بار اپنے چہرے پر لگائیں۔ چالیسں دن تک استعمال جاری رکھیں۔

بالوں کا گِرنا اور عمر سے پہلے سفید ہونا۔آجکل بہت سے لوگوں کو بالوں کا گِرنا اور عمر سے پہلے سفید ہونا جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس کا ایک مؤثر حل کلونجی کا تیل ہے۔ پہلے لیموں کا رس سر کی کھال پر لگائیں اور پندرہ منٹ بعد بالوں کو شیمپو کر لیں۔ جب بال خشک ہو جائیں تو کلونجی کا تیل بالوں کی جڑوں میں لگا لیں۔ چھ ہفتے تک یہ عمل جاری رکھیں۔

سر کا درد۔سر کے درد سے نجات کیلئے جس وقت درد ہو رہا ہو کلونجی کے تیل سے پیشانی اور کان کے اطراف مساج کریں۔ اگر آپ پھر بھی بہتر محسوس نہ کریں تو آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل دن میں دو بار لیں۔

ہارٹ اٹیک۔ہارٹ اٹیک سے بچاؤ کیلئے آدھا چائے کا چمچ کلونجی کے تیل کو ایک کپ بکری کے دودھ میں شامل کرکے دن میں دو بار استعمال کریں۔ یہ نسخہ چربی کو پگھلا کے دل کی شریانیں کھولنے میں مدد کر تا ہے۔ بہتر نتائج کیلئے چکنائی سے پرہیز کریں۔ دس دن تک دن میں دو بار لیں اور پھر استعمال ایک بار کر دیں۔

جوڑوں کا درد۔جوڑوں کا درد نا قابلِ برداشت درد ہوتا ہے۔ اس کیلئے یہ نسخہ تیار کریں۔ ایک چائے کا چمچ سفید سرکہ، دو چائے کے چمچ شہد اور آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل باہم ملائیں۔ دن میں دو بار ناشتے سے پہلے اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں اور اِسی تیل سے جوڑوں پر مساج بھی کریں۔ گیس پیدا کرنے والے اجزاء سے اکیس دن تک پرہیز کریں۔

یاداشت بڑھانا۔یاداشت کم ہونا اور بھول جانا بڑھتی عمر کے اہم مسائل ہیں۔ اپنی یاداشت کو بہتر بنانے کیلئے دس گرام پودینہ کو آدھا کپ پانی میں اْبال کے چھان لیں اور اس میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل شامل کرکے دن میں دو بار پئیں۔ بیس دن تک استعمال کریں۔

میگرین۔کلونجی کے تیل کا ایک قطرہ سر کے جس طرف درد ہو اْس کی مخالف سمت ناک میں ڈالیں۔ سر کا مساج کریں اور دن میں دس قطرے کلونجی کے تیل کو میگرین سے نجات کیلئے پئیں۔

اوبیسٹی۔اوبی
سٹی پر قابو پانے کیلئے آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل اور دو چائے کے چمچ شہد کو اپک کپ نیم گرم پانی میں مکس کرکے استعمال کریں۔ فرائی اور بیکری کی چیزوں سے پرہیز کریں۔

رات کی نیند۔رات کو اچھی نیند کیلئے رات کے کھانے کے بعد آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل اور ایک چائے کا چمچ شہد لیں اور پْرسکون نیند سوئیں۔

بواسیر کا علاج۔بواسیر کے علاج کیلئے آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل، ایک کپ چائے کے قہوے میں ڈال کے دن میں دو بار ناشتے سے پہلے اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔ گرم تاثیر اور تیز مصالحے والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

چہرے کے دانے اور دھبے۔ایک کپ پائن ایپل جوس میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل ملا کے دن میں دو بار لیں۔ اسے ناشتے سے پہلے اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔

زْکام۔شدید زْکام کے علاج کیلئے آدھا کپ پانی میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل اور چوتھائی چائے کا چمچ زیتون کا تیل مکس کرکے اِسے چھان لیں۔ اس مکسچر کے دو قطرے ناک میں ڈالیں۔ جلد افاقہ کیلئے دن میں دو بار استعمال کریں۔

دانت کا درد اور مسوڑوں کا پھولنا۔آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل نیم گرم پانی میں مکس کرکے غرارے کریں۔ اس کے علاوہ متاثرہ دانتوں پر کلونجی کا تیل لگائیں یہ درد کم کرنے میں مدد دے گا۔

دماغی کمزوری۔دماغی کمزوری دور کرنے کیلئے ایک چائے کا چمچ دیسی گھی یا دو چائے کے چمچ کریم کو دو قطرے کلونجی کے تیل میں مکس کریں ساتھ ہی ذائقے کیلئے تھوڑی سی چینی بھی ڈال لیں اور اِسے روزانہ ناشتے سے پہلے استعمال کریں۔

جلد پر سیاہ اور سفید نشانات۔اِن کو ختم کرنے کیلئے ایک کپ سفید سرکہ میں ایک چائے کا چمچ کلونجی کا تیل مکس کریں اور رات کو سونے سے پہلے متاثرہ حصے پر لگائیں اور صبح دھو لیں۔ یہ عمل اْس وقت تک دْہرائیں جب تک چہرہ صاف اور شفاف نہیں ہو جاتا۔

No comments:

Post a Comment