Saturday 9 June 2012

بچے خود کشی کیوں کرنے لگے؟

……شفیق احمد
Jangblog.
 
کس گھر میں بچے نہیں اور کہاں بچوں کو خراب کارکردگی پر ڈانٹا ڈپٹا نہیں جاتا، ماں باپ سے بہتر کسی بچے کا خیرخواہ کوئی اور ہوسکتا ہے؟ہر ماں باپ اپنی اولاد کو خود سے آگے دیکھنا چاہتے ہیں، مگر تمام والدین یہ بات اپنے بچوں کو صحیح طرح سمجھا نہیں پاتے، اس لیے کہ بچوں کی تعلیم و تربیت کی طرح ماں باپ کی تربیت کیلئے ہمارے یہاں کوئی ادارہ جو موجود نہیں،

اس کام کیلئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو شریعت لائے تھے وہی کافی تھی مگر سب اس راہ سے کوسوں دور ہیں، اس حوالے سے اساتذہ بھی اپنی ذمے داریاں مکمل طور پر ادا نہیں کررہے، تعلیم جو مذہبی فریضہ ہے محض تجارت بن گیا ہے اور تجارت کے ساتھ تاجر جو کرتے ہیں وہی طرزسرکاری اور نجی تعلیمی ادار وں کے اساتذہ و انتظامیہ کا تعلیم کے ساتھ ہے۔
 

اور ہوا یوں کہ ہر نیوز چینل پر ایک بچے کی خود سوزی کو بھرپور کوریج دی گئی، شہ سرخیوں کا حصہ بنایا گیا، کئی دن تک چلایا گیا، نتیجہ، مزید ایک بچے کی خودکشی، اس کے بعد شروعات ہوگئی۔
 
اس صورت حال میں یہ بات بھی بھلادی گئی کہ ماضی میں عراقی سابق صدرصدام حسین کی پھانسی کی ویڈیو بار بار دکھانے کے نتیجے میں ایک بچے نے اس کی نقل کرتے ہوئے اپنے آپ کو پھانسی لگا لی تھی۔ گھروں میں معصوم بچے ہر بات سے متاثر ہوتے ہیں، وہ وہی کرتے ہیں جو ان کے بڑے کرتے ہیں اور اب ان کے بڑوں میں ’ٹیلی ویژن‘ کا کردار بھی بے حد اہم ہے جسے تقریباً ہر گھر میں بچوں کے حوالے کردیا گیا ہے، بلکہ ایسے بھی گھرانے ہیں جہاں ٹیلی ویژن بچوں کے کمروں میں رکھوا دیا گیا ہے، یہ وقت ہے کہ ماں باپ فیصلہ کریں کہ انہیں کیا دکھانا ہے اور کیا نہیں،چاہے انہیں جتنی بھی دیگر مصروفیات درپیش ہوں۔ اس کے ساتھ میڈیا بھی اپنے لئے اس حوالے سے ضابطہ اخلاق نہ صرف ترتیب دے بلکہ اس پر عمل درآمد بھی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔

1 comment:

  1. so true! Media is giving so much coverage to the violence and dark aspect of the society, and its harmful impact is clearly visible in our society... Depression is rising to an alarming level and media is one of the contributor to this!

    ReplyDelete