Tuesday 10 January 2012

انقلاب زندہ باد


A Public Service Message

امیر شہر کی بے پرواہی

امیر شہر کی بے حسی

غریب شہرکی اشکبار آنکھ

غریب شہر کی بے بسی

کیا یہی ہے انصاف

کیا یہی جمہوریت ہے

کیا یہی میرا پاکستان ہے


کہیں پے لٹتی ہوئی عزتیں

کہیں پے بے گناہ خون

کہیں اشک اشک آنکھیں

کہں پہ معصوموں کی آہ

کیا یہی ہے آزادی

کیا یہی ہے غیور قوم

کیا یہی ہے میرا پاکستان


کہیں غربت کے ہاتھوں

قتل ہوتی بنت حواء

کہیں تنگدستی کے ہاتھوں

تار تار ہوتی قباء

کہیں خود اپنے ہاتھوں

اپنا ہی قتل

کہیں نا مرنے والے کو پتا

کہیں نا مارنے والےکومعلوم

کوئی دوروٹی کو ترسے

کوئی دوا دارو کو تڑپے

کیا یہی ہے ہمارا آج

کیا یہی ہے ہمارا کل

کیا یہی ہے میرا پاکستان


اگر ایسا ہی ہے تو

ہاں میں اک بار پھر

انقلابی ہوں، انقلابی ہوں

by: Rana Rashid Idrees

No comments:

Post a Comment