Wednesday 15 January 2014

آللّهُمَّ صّلِ وسَلّمْ عَلئِ سَيّدنَآ مُحَمد ﷺ ---- سنہری باتیں



ایک دن حضور اقدس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر صدیق و حضرت سیدنا عمر فاروق و حضرت سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے ساتھ حضرت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کے دولت خانہ پر تشریف فرما ہوئے۔ حضرت سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فوری طور پر خاطر و مدارت کا اہتمام کیا، اور ایک روشن طشت میں نہایت نفیس شہد بھر کر پیش کیا، اتفاق سے اس شہد میں ایک بال پڑا ہوا تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ...... وسلم نے اسے دیکھا اور صحابہ کی طرف مخاطب ہوکر ارشاد فرمایا: یہ طشت و شہد جس میں ایک بال بھی نظر آرہا ہے بعض حقائق و معارف کی تشریح چاہتا ہے، میں چاہتا ہوں کہ تم میں سے ہر شخص اپنے زور طبع سے اس کے متعلق بیان کرے۔
یہ سُن کر حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دین دار آدمی اس طشت سے زیادہ روشن، اور ایمان اس کے دل میں شہد سے زیادہ شیریں اور ایمان کا آخر تک ساتھ لے جانا اس بال سے زیادہ باریک ہے۔
پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بادشاہی اس طشت سے زیادہ روشن، اور حکمرانی شہد سے زیادہ شیریں ہے‘ لیکن حکومت میں عدل و انصاف کرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔
حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علمِ دین اس طشت سے زیادہ روشن، اور علمِ دین کا پڑھنا شہد سے زیادہ شیریں اور علم پر عمل کرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔
حضرت سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مہمان اس طشت سے زیادہ روشن، خدمتِ مہمان شہد سے زیادہ شیریں ہے‘ لیکن مہمان کی دلنوازی اور خوشنودی حاصل کرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے بیانات سماعت فرمانے کے بعد حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سیدہ فاطمہ زہرہ رضی اللہ عنہا کی طرف پردہ میں متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا بیٹی تم بھی کچھ کہو! حضرت سیدہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے حق میں حیا اس طشت سے زیادہ روشن، اور چادر عورتوں کے منہ پر شہد سے زیادہ شیریں، اور خود کو نگاہ غیر محرم سے بچانا بال سے زیادہ باریک ہے۔
اس کے بعد حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لوگو! میں بھی اس بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں سنو! معرفتِ الٰہی اس طشت سے زیادہ روشن، اور معرفت سے آگاہ ہونا شہد سے زیادہ شیریں ہے، لیکن اس کو اپنے دل میں محفوظ رکھنا بال سے زیادہ باریک ہے۔
ابھی یہ گفتگو ختم نہ ہونے پائی تھی کہ دروازہ پر ایک اعرابی نے آواز دی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہونا چاہتا ہوں! اجازت ملی اور نووارد شخص حاضر ہوا‘ یہ جبرئیل تھے‘ عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راہِ خدا اس طشت سے زیادہ روشن ہے، اور اس راہ میں چلنا شہد سے زیادہ شیریں ہے، لیکن آخر تک اس راہ پر قائم رہنا بال سے زیادہ باریک ہے۔
اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اور حق سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) بہشت اس طشت سے زیادہ روشن ہے، اور بہشت کی نعمتیں اس شہد سے زیادہ شیریں ہیں، لیکن اس کا رستہ بال سے زیادہ باریک ہے_____

3 comments:

  1. جزاک اللہ خیراً باحسن الجزاء۔

    ReplyDelete
  2. سبحان الله حکمت سےمالامال تحریر معراج کی رات آپ صلی الله علیہ وسلم کو رب قدوس نےجلال کےپردےہٹاکرکمال کی صفات سےنوازا پھر قلب اطہر کوحکمت و دانش کامنبع بنایا اس فطری رحمت العلمین نےاپنےاحباب کو بھی حصہ اس طرح دیا جب رب قدوس نےآپصلی الله علیہ وسلم کوسلام کہاتو آپصلی الله علیہ وسلم نےجواب میں "اسلام علینا و علی عباداللهالصالحین"(سلامتی ہو ہم پر اورالله تعالی کے نیک بندوں پر) حکمت و دانش آپصلی الله علیہ وسلم اور آپ کے اصحابؓ کی باندی ہے اللھم صلی علی محمد و علی آل محمد وبارک وسلم

    ReplyDelete