محبت کے سفر میں
کوئی بھی رستہ نہیں دیتا
زمیں واقف نہیں بنتی
فلک سایہ نہیں دیتا
خوشی اور دکھ کے موسم
سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں
کسی کو اپنے حصے کا
کوئی لمحہ نہیں دیتا
اداسی جس کے دل میں ہو
اسی کی نیند اڑتی ہے
کسی کو اپنی آنکھوں سے
کوئی سپنتا نہیں دیتا
اٹھاناخود ہی پڑتا ہے
تھکا ٹوٹا بدن اپنا
کہ جب تک سانس چلتی ہے
کوئی کندھا نہیں دیتا
کوئی بھی رستہ نہیں دیتا
زمیں واقف نہیں بنتی
فلک سایہ نہیں دیتا
خوشی اور دکھ کے موسم
سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں
کسی کو اپنے حصے کا
کوئی لمحہ نہیں دیتا
اداسی جس کے دل میں ہو
اسی کی نیند اڑتی ہے
کسی کو اپنی آنکھوں سے
کوئی سپنتا نہیں دیتا
اٹھاناخود ہی پڑتا ہے
تھکا ٹوٹا بدن اپنا
کہ جب تک سانس چلتی ہے
کوئی کندھا نہیں دیتا
No comments:
Post a Comment