Monday, 5 December 2011

اک چھوٹا سا لڑکا

اک چھوٹا سا لڑکا تھا
میں جن دنوں
اک میلے میں
پہنچا ہمکتا ہوا
جی مچلتا تھا
ہر اک شے مول لوں
جیب خالی تھی
کچھ مول لے نہ سکا
لوٹ آیا لیئے حسرتیں سینکڑوں

اور آج میلہ لگا ہے
اسی شان سے
آج چاہوں تو
سارا جہاں مول لوں
آج چاہوں تو
اک اک دوکان مول لوں
نارسائی کا اب
دل میں دھڑکا کہاں
پر وہ الہڑ سااب
چھوٹا لڑکا کہاں

شاعر ابن انشاء!!!!!

7 comments:

  1. شاعر نامعلوم؟
    ابن انشا کی نظم ہے یہ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے۔

    ReplyDelete
  2. جی یہ احمد بھائی یہ نطم ابنِ انشا کی ہی ہے اور بہت خوب ہے۔

    ReplyDelete
  3. غالب اور فیض اپنی جگہ پر انشا جی کی زبان کا الگ ہی مزہ ہے

    ReplyDelete
  4. ابن انشا جی کی ہے

    خوبصورت انتخاب کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  5. بہت شکریہ سب بھائیوں کے پسند کرنے کا اور میری معلومات میں اضافے کا کیوں کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ ابن انشاء کی نظم ہے۔

    ReplyDelete
  6. اب جب آپ کو پتہ چل گیا ہے کہ یہ نظم ابنِ انشا کی ہے تو شاعرِ نامعلوم کا احسان لینے کی کیا ضرورت ہے۔

    اگر ہوسکے تو پوسٹ ایڈٹ کر دیں۔

    ReplyDelete
  7. سب بتا ریے ہیں، سو میں بھی بتاتا چلوں کہ یہ ابن انشاء کی ہی ہے۔ اور اخیر ہی ہے۔
    :)

    ReplyDelete