Tuesday 20 September 2011

مزاحیہ گانا ۔ وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

With Thanks to Apna Dera

زرداری بھی لے لو، نواز بھی لے لو
بھلے چھین لو ہم سے یوسف گیلانی
مگر ہم کو لوٹا دو قیمت پرانی
وہ آٹا وہ چینی وہ بجلی وہ پانی

وہ وعدوں کے چنگل وہ نعروں کا گھیرا
میرے دیس میں چار سُو ہے اندھیرا
وصیت میں لکھا ہے تو بادشاہ ہے
ہمارے لئے بھی کیا کچھ کہا ہے

تجھے مل گئی راحت جادوانی
ہمارے لئے ہے نہ روٹی نہ پانی
جمہوری حکومت کی ہے یہ نشانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی

مقتل بنا راستہ زندگی کا
ملتا نہیں نقشِ پا روشنی کا
مسرت کے جگنو کہاں کھو گئے ہیں
امیدوں کے مہتاب بھی سو گئے ہیں

دکھوں کی ہے بس ایک لبی کہانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی
بھلے چھین لو ہم سے یوسف گیلانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی

1 comment:

  1. بہت ہی زبردست ۔کیا شاعری کی ہے میری طرف سے کندھے کا تھپتپانا قبول کرو

    ReplyDelete