Sunday 31 January 2016

بظاہر خوشیوں بھری زندگی

ایسی ہوئی آساں زندگی
کہ سانسیں مشکل ہو گئیں
میرے نصیب کی خوشبوئیں
کسی دور جزیرے کے اس پار
مجھ سے خفاء جو ہو گئیں
تو وہیں پہ جا کے بس گئیں
مصیبتوں کو ہے پیار بہت
میری رگ و جاں سے اسقدر
جو ایک بار شامل ہوئیں
میری پور پور میں بس گئیں.
جو بہاریں ملیں مجھے
ملی سانپ بن کے اسطرح
میری روح تک کو ڈس گئیں.

از: راشد ادریس رانا
بظاہر خوشیوں بھری زندگی

No comments:

Post a Comment