Tuesday 12 January 2016

رشتےکی پہچان اور قدر

As received from a friend.

ایک شخص اپنی گاڑی دھو رہا تھا گاڑی بالکل نئی تھی چند دن پہلے خریدی گئی تھی۔اس کا چار سالہ بیٹا آیا اور پتھر اٹھا کر گاڑی پر اسکریچ ڈالنے شروع کر دیے یہ دیکھ کر وہ شخص غصے سے پاگل ہو گیا اس نے اپنے چار سالہ بچے کا ہاتھ پکڑا اور اس پر کئی ضربیں لگائیں وہ شخص یہ بھول گیا کہ اس کے ہاتھ میں نٹ کھولنے والا رینچ ہے اس نے رینچ سے اپنے چار سال بیٹے کے ہاتھ پر ضربیں لگائیں۔۔
بچے کو ہسپتال لے جایا گیا اور بہت زیادہ فریکچرز کی بنا پر بچے کے زخمی ہاتھ کی تمام انگلیاں کاٹنی پڑیں.. جب بچے ک...و ہوش آیا اس نے اپنے باپ کو دیکھا تو آواز اور آنکھوں میں درد لیے فوراً اپنے باپ سے پوچھا.. "بابا! میری انگلیاں کب واپس آئیں گی؟"
باپ کے پاس اس بچے کے سوال کا کوئی جواب نہیں تھا وہ افسردہ ہوا اور خاموش رہا۔وہ گھر آیا اور غصے میں اپنی کار کو ٹانگوں سے ضربیں لگانے لگا۔تھک ہار کر وہ کار کے پاس بیٹھ گیا اس وقت اس کی نظر ان سکریچ پر پڑی جو اس کے چار سالہ بیٹے نے پتھر سے لگائے تھے وہ سکریچ نہیں تھے اس نے پتھر سے گاڑی پر ایک فقرہ لکھا تھا.."
LOVE YOU PAPA(I love my dad)
اگلے دن اس شخص نے دل برداشتہ ہوکر خودکشی کر لی.. غصے اور پیار کی کوئی حد نہیں ہوتی یہ فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ خوبصورت زندگی گزارنے کے لیے ان دونوں میں سے کون سا مناسب راستہ ہے۔۔پرانے وقتوں میں چیزیں استعمال کی جاتی تھیں اور انسانوں سے پیار کیا جاتا تھا ۔۔
ہمارے دور کا المیہ یہ ہے کہ چیزوں سے پیار کیا جاتا ہے اور انسانوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر دن صبح کو گھر سے یہ خیال دماغ میں بٹھا کر نکلیں کہ چیزیں استعمال کرنے کے لیے ہیں اور انسان پیار کرنے کے لیے ہیں۔
یہی ایک راستہ ہے جس سے ہم اپنا اور دوسروں کا دن اچھا بنا سکتے ہیں۔۔اپنے خیالات کی حفاظت کریں یہ خیالات الفاظ بن جاتے ہیں اور الفاظ اعمال بن جاتے ہیں۔ اپنے اعمال کی حفاظت کریں یہ عادات بن جاتی ہیں۔۔اور اپنی عادتوں کی حفاظت کریں یہ کردار بن جاتی ہیں اور اپنے کردار کی حفاظت کریں یہ آپ کی قسمت آپ کا نصیب بن جاتا ہے.

No comments:

Post a Comment