Saturday 29 August 2015

میرا بچپن


کاغذ کی اک
کشتی تھی وہ
بارش کا تھا
وہ گندہ پانی
چھپن چھپائی
وہ کھیل تماشے
کچے گھروندے
گھوگھو گھوڑے
جامن ، آم
اور پتاشے
سب سے منہ
میں موڑا آیا ہوں
سب کچھ تو
میں توڑ آیا ہوں
جانے راشد
اپنا بچپن
دور کہیں پہ
چھوڑ آیا ہوں
از خود: راشد ادریس رانا

No comments:

Post a Comment