Monday 6 August 2012

پاکستان:::: بولتی تصاویر








2 comments:

  1. رضوان خان8 August 2012 at 04:25

    کاپی پیسٹ اور وہ بھی اصل ماخذ کا حوالہ دئیے بغیر ۔ ۔ ۔
    یعنی کسی دوسرے کی محنت و کام اپنے نام سے پیش کرنا۔ ۔ ۔
    یہ بھی تو ایک طرح کا اخلاقی کرپشن ہے۔
    قول و فعل میں یہ تضاد کیوں ؟
    انقلاب اور خود احتسابی کے منافقانہ نعرے لگانے اور اپنے حکمرانوں و سیاست دانوں کوبرا بھلا اور گالیا ں دیتے وقت اپنے گریبان میں بھی جھانکنے کی ضرورت ہے۔
    جس انقلاب کی ہمارے ملک و معاشرے کو ضرورت ہے وہ انقلاب سب سے پہلے ہمیں اپنی ذات میں لانا چاہئے۔
    جب تک ہم ایک چھوٹی برائی کو برائی نہیں سمجھیں گے، تب تک بحیثیت قوم ہم ذلت کی گہرائیوں میں پڑے رہیں گے۔

    یقینانا میری تنقید سے آپ کو کوئی خوشی نہیں ہوئی ہوگی اگرچہ کہ الفاظ کے انتخاب میں، میں نے کوشش کی ہے کہ آپ کی دل آزاری نہ ہو۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت بہت شکریہ رضوان خان صاحب!!!!

      آپ کی تنقید اور الفاظ یقینی طور پر بہت سخت لیکن اصلاحی ہیں۔ یہ کاپی پیسٹ بھی اتنا آسان نہیں جتنا آپ نے کہہ دیا اس میں بھی محنت اور وقت درکار ہے۔ میں یقینی طور پر یہ اعتراف کرتا ہوں کہ اس مآخذ یا سورس رابطہ ساتھ نہیں دے سکا، اور یہ شاید دوسری تیسری مرتبہ ہورہا ہے۔ لیکن اس کے کاپی پیسٹ کے پیچھے میرا کسی قسم کا مالی و ذاتی مفاد نہیں ہے، تاہم شکر ہے اس بات کا کہ ابھی بھی آپ جیسے لوگ موجود ہیں جو اتنے غور سے اپنے اردگرد ہونے والی برائیوں اور خلاف ورزیوں کو خوب دیکھتے، جانچتے اور تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

      میرے بلاگ پر جو چیز میری ذاتی ہوتی ہے میں اس کے ساتھ اپنا نام ظاہر کرتا ہوں لیکن جو میری اپنی نہیں اس کے ساتھ میرا نام کبھی نہیں ہوتا، آپ نے شاید اس بات پر غور نا کیا ہو بہرحال پاکستان سے متعلق اور خاص طور تصاویر کی شکل میں جب بھی کوئی چیز نظر آتی ہے جو میرے دل کو اچھی لگتی ہے میں ضرور اپنے بلاگ کی زینت بناتا ہوں۔

      اپنے اقبالی بیان کے ساتھ ساتھ بتاتا چلوں کہ یہ تصاویر میں نے بی بی سی کی اردو سروس "اس ہفتے کا پاکستان" سے لی ہیں۔

      آپ کی توجہ اور یاد دہانی کا بہت بہت شکریہ۔

      آخر میں ایک چھوٹی بات، کہ پلیز اپنے اس احتسابی رویہ کو دوسروں تک بھی پہنچائیں تاکہ ہمارے معاشرے میں جہاں تک ہو سکے مثبت تبدیلی کے امکان اجاگر ہوں،

      خود احتسابی اور انقلاب کا نعرہ نا تو منافقانہ ہے اور نا کھوکھلا۔ اپنے ہی سیاست دانوں کو اور حکمرانوں کو کیا دینا چاہئیے اس پر اگر آپ زندہ ضمیر ہونے کا مظاہرہ کریں اور روشنی ڈالیں تو بڑی مہربانی ہوگی۔ اپنے گریبان میں بہت اچھی طرح سے جھانکا ہوا ہے اسی لیئے انقلاب زندہ باد کا یہ نعرہ ڈنکے کی چوٹ پر لگایا ہے، تفصیل ضرور بتاوں گا اگر زندگی میں کبھی روبرو ملاقات ہوگی۔

      ایک مرتبہ پھر تہہ دل سے آپ کا شکر گزار ہوں۔

      Delete