Sunday 31 December 2017

ابھی وقت لگے گا۔

فروٹ والی دکان پہ وہ نوجوان جلدی جلدی فروٹ تول کر گاہکوں کو دے رہا تھا۔ناجانےکیوں دل میں اک خیال آیا کہ یہ بھی تو اس ملک کی قیادت سنبھال سکتا ہے، یہ بلاول،مریم، حمزہ اور ان جیسے مورثی چوروں سے بہتر ہےجوعوام کااربوں کھربوں ھڑپ رہے ہیں۔پھر اچانک چونک گیا جب لڑکے نے کمال مہارت سے سیب تولتے ہوئے ایک گلا سڑا سیب بھی آرام سے ڈال دیا،اور میری طرف مڑا توچونک گیااورتھوڑی خجل سی مسکراہٹ سے پوچھا جی کیا چاہئے۔
میں نے بے بسی سے اسکی طرف دیکھا اور کہا
چاہتا توزندگیوں کوبدلنا تھا
لیکن ابھی تک سوچ نہیں بدلی اس قوم کی ابھی اور وقت لگے گا۔
قلم ناتواں:ر۔ا۔رانا
31 دسمبر 2017

1 comment: