Saturday 12 August 2017

نا سمجھوں کا ٹولہ

₪ حکومتوں کا گرانا، کسی جماعت پہ کرپشن ثابت کرنا اقتدار ختم کرا دینا اور لولی لنگڑی. سسکتی اور آہیں بھرتی نام نہاد ہی سہی، سیاہ ست کو ناکارہ کر دینا یہ ہے وہ کامیابی جس پہ عمران خان سمیت سبھی اپوزیشن جماعتوں کا زور رہتا ہے. لیکن بعد از نتائج اور بد تر صورتحال بارے کوئی نہیں سوچتا.

سمجھتے نہیں ہیں کیوں کہ انہوں نے کبھی مری روڈ پہ چلنے والی اومنی بس میں سفر نہیں کیا. جس میں موجود ڈرائیور کنڈیکٹر دونوں نشئی ہوتے ہیں بد تمیز جاہل ہوتے ہیں دنیا کر قریب قریب سب برائیاں ان میں موجود ہوتی ہیں لیکن!!!!!!!
ہم پیسے دیکر انکے ساتھ سفر کرتے ہیں زندگی.داو پہ لگا کر سب کچھ برداشت کرتے ہیں کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

"کیونکہ مقصد ہوتا ہے منزل تک پہنچنا."
جب تک ہمارے پاس بہتر سے بہترین متبادل نہیں آتا یا وہ جس پہ بھرپور یقین ہو کہ وہ ہمارے معیارکے مطابق ہے ہم کیوں ھاھاکار مچا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ صرف ہم ہی مسیحا ہیں اور کوئی نہیں........

ہمارے ہاں زور برائی پہ رہتا ہے اسباب پہ نہیں.
ذاتیات پہ اتریں تو دودھ کا دھلا کوئی نہیں. کاروبار روپے پیسے کی بات کریں تو شک سبھئ پہ جاتا ہے..... پھر بھی ہم میٹھئ گولی لے کر آسمان سے فرشتوں کے اتر آنے کا خواب دیکھتے ہیں . کوئی قوم پرستی کا شکار کوئی فرقہ پرستی کا کوئی برادری ازم کا...... غرض 90 فیصدغرض ہے اور خلوص کہیں ایک تنہا چراغ کی مانند ہوا کے تھپیڑے کھاتا ہوا.

ازخود
راشد ادریس رانا
قلم بے لگام
12 اگست 2017

1 comment: