Tuesday 17 June 2014

اے مجھ کو مارنے والےــــ (وزیرستان بھی پاکستان ہے)

کبھی تم میری خاطر
جان اپنی وار دیتے تھے
کبھی تم میری خاطر
آ گ کا طوفان بنتے تھے
کبھی تم میری خاطر تھے
کبھی تم میری خاطر تھے
 
تمہاری اندھی گولیاں
اور شعلہ اگلتی بندوقیں
آج میرے آشانے کو
مٹائے جاتی ہیں
کبھی تم میری خاطر تھے
خون اپنا بہاتے تھے
جسم اپنا جلاتے تھے
 
ناجانے کیا ہوا تم کو
میرے بچوں کو مارا ہے
ان کا خون بہا کر تم
کہاں سکون پاو گے
اے مجھ کو مارنے والے
میرے محافط میرے رہبر
کبھی میں بھی تمہارا تھا
جو آج ٹوٹ کر بکھرا ہوں
میں اک استعارا تھا
اے مجھ کو مارنے والے
کبھی میں بھی تمہارا تھا


No comments:

Post a Comment