Wednesday 5 March 2014

ماں نے 2بچوں کو قتل کردیا ـــــ اللہ جی یہ کیا ہو گیا ہے۔

لاہور کے علاقے جوہرٹاوٴن میں ماں نے مبینہ طور پر2بچوں کو قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے8 ماہ کے بیٹے اور دوسال کی بیٹی کو گلا دباکر قتل کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جوہر ٹاؤن ای بلاک کی رہائشی ملزمہ بسمہ نے بیان دیا ہے کہ شوہر نشہ کرتاہے،غربت اورفاقہ کشی کے باعث بچوں کو قتل کیا۔ ملزمہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور لاشیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
 
میاں صاحبان!!!!
حکومت وقت ، موجودہ دور کے ذمہ داران اور ہم سب بس اب تیار ہوجائیں، وقت زیادہ دور نہیں ہے۔ بہت جلد ان معصوم بچوں موت اور ان کی ماں کی بے بسی ایک عذاب بن کر آنے والی ہے۔ اور اس میں مجھ سمیت ہر وہ بندہ لپٹ جائے گاجو اس بے ضمیر ، بے حس، بے غیرت معاشرے کا حصہ ہے۔
ہم لوگ صرف دھرتی کا بوجھ ہیں، چلتی پھرتی لاشیں
اور کچھ بھی نہیں
 
اللہ رب العزت اور اس کے پاک پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
 
کے بعد "دنیا میں" ماں جیسا پیار کرنے والا رشتہ کوئی نہیں ہوتا۔
پھر کیا ہو گیا ہے پاکستان میں، ایسا کونسا گناہ کبیرہ ہے اس ملک میں ، ایسی کونسی منحوست ہے کہ جس نے اس ماں کو مجبور کردیا،اپنے بطن میں نو ماہ رکھنے اور دکھ تکلیف برداشت کرنےکے بعد ایسا کیا ہو گیا ہے کہ خود اپنے ہاتھوں اپنے معصوم بچوں کو لقمہ اجل بنا ڈالا؟
 
ماں تو قربانی کا نام ہے، نچھاور ہونے کا نام
پھر ایسا کیا ہوگیا ہے، ماں کی ممتا سے بھی اللہ کی رحمت روٹھ گئی ہے
 
یہ غربت، یہ افلاس، یہ بھوک،یہ تنگدستی
اس کے ذمہ دار کون ہے
میرے خیال میں اس کے ذمہ داران ہم سب ہیں
 
ان بچوں کے قاتل، ان کی ماں کے قاتل اور
اس ماں کی ممتا کے قاتل ہم سب ہیں
 
اس سے زیادہ ہمت نہیں ہو رہی کچھ لکھنے کی!!! دعا کی ہمت نہیں ہو رہی، کیا دعا کروں، اپنے روٹھے ہوئے رب سے اب صرف موت مانگنے کا دل کرتا ہے۔
 
مـر ہی جائیں بے ضمیر تو اچھا ہے راشد
کونسا زندہ وجود ہم لوگ لیئے پھرتے ہیں
 
 

No comments:

Post a Comment