اے میرے رب کریم،
آج میں تجھ سے دعا کرتا ہوں اور تجھ سے مانگتا ہوں اور تجھ سے التجا کرتا ہوں!!!
کہ تو مجھے میرے والدین، بہن بھائیوں، عزیز رشتے داروں، میرے ہمسائے، میرے ملک کے لوگوں کو، میرے مسلمان مومن بہن بھائیوں کو چاہے وہ کشمیر میں ہیں، افغانستان میں، فلسطین میں ہیں، چاہے وہ جاپان میں ہیں یا امریکہ میں ہیں ان سب کو بخش دے، میرے مالک ہم اتنے گمراہ ہو گئے ہیں کہ مومن ، مسلمان ہونا تو دور کی بات ہم انسانیت کے درجے سے بھی پست ہو گئے ہیں۔ اے میرے رب! تو ہمیں ہدایت دے، سمجھ عطاء فرمادے، عقل شعور جو تو نے ہمیں عطا کیا، یا اللہ ہم اس کے مثبت استعمال سے محروم ہو گئے ہیں، اے اللہ ہم نے ہوس اور نفسانی خواہشات میں مبتلا ہو کر اپنے اصل رستے کو فراموش کر دیا ہے، ہم نے آذادی کے نام پر مادر پدر آزاد معاشرے کو تحریک دی ہے ،ہم نے آزادی کے نام پر الزامات اور بہتان تراشی کو تحریک دی، اے میرے پروردیگار ہم نے فحاشی اور گندگی کو اپنی عادات میں اس طرح شامل کرلیا ہے کہ ہمیں اس کی غلاظت کا احساس ہی نہیں رہا، ہم اپنے بچوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے علوم کے حصول میں ڈال دیا اور ان کو علم حقیقی سے محروم کر دیا، ہم نے ان کے اوڑھنے بچھونے، پہننے اور رہنے کی آسائیشوں پر اتنا زور دیا کہ انکی اخلاقی تربیت کرنا ہی بھول گئے، ہم نے اپنی نسل کو قرآن و حدیث سے دور کر کے خود یہود اور صہونیت کے راستوں پر ڈال دیا۔ اے اللہ ہم نے وہ اندھے گڑھے کھودے جن میں ہماری اپنی نسلیں جوق درجوق گر رہی ہیں۔ اے اللہ دین تو مومن کی میراث ہے ہم نےاس دین حق کو صرف مولویوں اور مدرسوں تک محدود کر دیا، اے اللہ وہ دین جو ہمیں اخوت بھائی چارے کا سبق دیتا ہے ہم نے اس دین کو فرقہ واریت میں بانٹ دیاہم نے اسکو اپنے زاتی عناد، تعاصب اور نفرتوں کے لیئے استعمال کیا ہم نے اس دین کو صرف تب اپنایا جب ہمیں اپنا دفاع مقصود ہوا، ہم نےاس دین کو ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کے لیئے استعمال کیا، ہم نے دین کو سیاست میں استعمال کیا، ہم نے قرآن اور حدیث کو اپنی سہولتوں کے لیئے استعمال کیا۔ اے اللہ ہم نے مسلمانوں کی تاریخ میں شرمندگی کے باب در باب لکھ دیئے۔ اے اللہ ہم سب حقوق بھول گئے، نا ہمیں تیرے حقوق یاد رہے نا تیرے بندوں کے حقوق۔ اے اللہ ، اے میرے پاک پروردیگار پھر بھی تو نے ہمیں غرق نہیں فرمایا، نا تو نے ہماری شکلیں بدلی، نا ہم پر وبائیں پھوٹی،،،،ا ے اللہ تو ہم سے اتنا ناراض ہو گیا ہے تو نے ہمیں اور ڈھیل دے دی۔
اے رب کریم ، رب رحیم ، رب کل کائنات، اس دنیا میں حساب دینا بہت آسان ہے پر آخرت کا حساب بہت مشکل۔ اے اللہ تو ہمیں ہدایت دے سمجھ بوجھ دے عمل کی توفیق دے دین کو پڑھنے،سمجھنے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق دے، اے اللہ کریم ہمیں خود احتسابی عطاء فرمادے،غیرت، حرمت اور عزت نفس عطاء فرما دے ، اے اللہ بس تو ہمیں معاف فرما دے،،،،،،،،،،،،،
آمین ثم آمین
دعا گو ایک مسلمان بچہ!!!!!!!!!!!!!!!
آج میں تجھ سے دعا کرتا ہوں اور تجھ سے مانگتا ہوں اور تجھ سے التجا کرتا ہوں!!!
کہ تو مجھے میرے والدین، بہن بھائیوں، عزیز رشتے داروں، میرے ہمسائے، میرے ملک کے لوگوں کو، میرے مسلمان مومن بہن بھائیوں کو چاہے وہ کشمیر میں ہیں، افغانستان میں، فلسطین میں ہیں، چاہے وہ جاپان میں ہیں یا امریکہ میں ہیں ان سب کو بخش دے، میرے مالک ہم اتنے گمراہ ہو گئے ہیں کہ مومن ، مسلمان ہونا تو دور کی بات ہم انسانیت کے درجے سے بھی پست ہو گئے ہیں۔ اے میرے رب! تو ہمیں ہدایت دے، سمجھ عطاء فرمادے، عقل شعور جو تو نے ہمیں عطا کیا، یا اللہ ہم اس کے مثبت استعمال سے محروم ہو گئے ہیں، اے اللہ ہم نے ہوس اور نفسانی خواہشات میں مبتلا ہو کر اپنے اصل رستے کو فراموش کر دیا ہے، ہم نے آذادی کے نام پر مادر پدر آزاد معاشرے کو تحریک دی ہے ،ہم نے آزادی کے نام پر الزامات اور بہتان تراشی کو تحریک دی، اے میرے پروردیگار ہم نے فحاشی اور گندگی کو اپنی عادات میں اس طرح شامل کرلیا ہے کہ ہمیں اس کی غلاظت کا احساس ہی نہیں رہا، ہم اپنے بچوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے علوم کے حصول میں ڈال دیا اور ان کو علم حقیقی سے محروم کر دیا، ہم نے ان کے اوڑھنے بچھونے، پہننے اور رہنے کی آسائیشوں پر اتنا زور دیا کہ انکی اخلاقی تربیت کرنا ہی بھول گئے، ہم نے اپنی نسل کو قرآن و حدیث سے دور کر کے خود یہود اور صہونیت کے راستوں پر ڈال دیا۔ اے اللہ ہم نے وہ اندھے گڑھے کھودے جن میں ہماری اپنی نسلیں جوق درجوق گر رہی ہیں۔ اے اللہ دین تو مومن کی میراث ہے ہم نےاس دین حق کو صرف مولویوں اور مدرسوں تک محدود کر دیا، اے اللہ وہ دین جو ہمیں اخوت بھائی چارے کا سبق دیتا ہے ہم نے اس دین کو فرقہ واریت میں بانٹ دیاہم نے اسکو اپنے زاتی عناد، تعاصب اور نفرتوں کے لیئے استعمال کیا ہم نے اس دین کو صرف تب اپنایا جب ہمیں اپنا دفاع مقصود ہوا، ہم نےاس دین کو ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کے لیئے استعمال کیا، ہم نے دین کو سیاست میں استعمال کیا، ہم نے قرآن اور حدیث کو اپنی سہولتوں کے لیئے استعمال کیا۔ اے اللہ ہم نے مسلمانوں کی تاریخ میں شرمندگی کے باب در باب لکھ دیئے۔ اے اللہ ہم سب حقوق بھول گئے، نا ہمیں تیرے حقوق یاد رہے نا تیرے بندوں کے حقوق۔ اے اللہ ، اے میرے پاک پروردیگار پھر بھی تو نے ہمیں غرق نہیں فرمایا، نا تو نے ہماری شکلیں بدلی، نا ہم پر وبائیں پھوٹی،،،،ا ے اللہ تو ہم سے اتنا ناراض ہو گیا ہے تو نے ہمیں اور ڈھیل دے دی۔
اے رب کریم ، رب رحیم ، رب کل کائنات، اس دنیا میں حساب دینا بہت آسان ہے پر آخرت کا حساب بہت مشکل۔ اے اللہ تو ہمیں ہدایت دے سمجھ بوجھ دے عمل کی توفیق دے دین کو پڑھنے،سمجھنے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق دے، اے اللہ کریم ہمیں خود احتسابی عطاء فرمادے،غیرت، حرمت اور عزت نفس عطاء فرما دے ، اے اللہ بس تو ہمیں معاف فرما دے،،،،،،،،،،،،،
آمین ثم آمین
دعا گو ایک مسلمان بچہ!!!!!!!!!!!!!!!
No comments:
Post a Comment