Friday 18 March 2011

ویسا ہی تم پاؤ گے

میری سوچ کے ساحل پر
تیری یاد کے سیپ پڑے ہیں
دُور پرے دو لمبے سائے
ان پر آنکھ جمائے کھڑے ہیں

میری سوچ کے ساحل پر
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا
ہر سُو تجھ کو ڈھونڈ رہا ہے
آن ملو اک بار خدا را

میری سوچ کے ساحل پر
جب بھی واپس آؤ گے
پچھلی رُت میں جانِ صفی
جیسا مجھ کو چھوڑا تھا
ویسا ہی تم پاؤ گے

No comments:

Post a Comment