میری سوچ کے ساحل پر
تیری یاد کے سیپ پڑے ہیں
دُور پرے دو لمبے سائے
ان پر آنکھ جمائے کھڑے ہیں
میری سوچ کے ساحل پر
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا
ہر سُو تجھ کو ڈھونڈ رہا ہے
آن ملو اک بار خدا را
میری سوچ کے ساحل پر
جب بھی واپس آؤ گے
پچھلی رُت میں جانِ صفی
جیسا مجھ کو چھوڑا تھا
ویسا ہی تم پاؤ گے
تیری یاد کے سیپ پڑے ہیں
دُور پرے دو لمبے سائے
ان پر آنکھ جمائے کھڑے ہیں
میری سوچ کے ساحل پر
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا
ہر سُو تجھ کو ڈھونڈ رہا ہے
آن ملو اک بار خدا را
میری سوچ کے ساحل پر
جب بھی واپس آؤ گے
پچھلی رُت میں جانِ صفی
جیسا مجھ کو چھوڑا تھا
ویسا ہی تم پاؤ گے
No comments:
Post a Comment