گر یہی حال رہا ساقی میخانوں کا
ڈھیر لگ جائے گا ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا
قحط دنیا میں ہے اب ایسے مسلمانوں کا
زور جو توڑ دیا کرتے تھے طوفانوں کا
کوئی خالد ہے، نا طارق ہے نا ابن قاسم
راستہ صاف ہے بڑھتے ہوئے شیطانوں کا
جس جگہ چاہو جہاں چاہو بہا دو اس کو
خون اس دور میں سستا ہے مسلمانوں کا
جن کے ہوتے لٹ جائیں غریبوں کے مکان
مرثیہ آو پڑھیں ایسے نگہبانوں کا
ڈھیر لگ جائے گا ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا
قحط دنیا میں ہے اب ایسے مسلمانوں کا
زور جو توڑ دیا کرتے تھے طوفانوں کا
کوئی خالد ہے، نا طارق ہے نا ابن قاسم
راستہ صاف ہے بڑھتے ہوئے شیطانوں کا
جس جگہ چاہو جہاں چاہو بہا دو اس کو
خون اس دور میں سستا ہے مسلمانوں کا
جن کے ہوتے لٹ جائیں غریبوں کے مکان
مرثیہ آو پڑھیں ایسے نگہبانوں کا
منور چشتی - منور چشتی - منور چشتی - منور چشتی
No comments:
Post a Comment