محبت ذات کے اندر کوئی گُم ذات ہوتی ہے
محبت کے تعاقب میں ہمیشہ گھات ہوتی ہے
محبت کے تعاقب میں ہمیشہ گھات ہوتی ہے
محبت میں خوشی سے موت کو ہم اوڑھ لیتے ہیں
ذرا سوچو کہ اس میں کوئی ایسی بات ہوتی ہے
ذرا سوچو کہ اس میں کوئی ایسی بات ہوتی ہے
محبت شہد میں لپٹا ہوا اک زہر ہے لیکن
محبت جیت ہوتی ہے، محبت مات ہوتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے، محبت مات ہوتی ہے
محبت خود زمانہ ہو کے بھی ہے موسموں جیسی
کبھی یہ صبح ہوتی ہے کبھی یہ رات ہوتی ہے
کبھی یہ صبح ہوتی ہے کبھی یہ رات ہوتی ہے
محبت ایسی خوشبو ہے، کبھی اک جا نہیں رہتی
کسی سے دور ہوتی ہے کسی کے سات ہوتی ہے
کسی سے دور ہوتی ہے کسی کے سات ہوتی ہے
محبت ہے سرابوں سے، کہ جیسے ریت مُٹھی ہیں
کسی سے ہات کرتی ہے کسی کے ہات ہوتی ہے
کسی سے ہات کرتی ہے کسی کے ہات ہوتی ہے
محبت جس کو حاصل ہو، مقدر کا سکندر وہ
محبت رب کی جانب سے حسیں سوغات ہوتی ہے
محبت رب کی جانب سے حسیں سوغات ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment