Sunday, 22 April 2012

وہ جس کا ڈر تھا آخر ہو گیا ناں : فاخرہ بتول


وہ جس کا ڈر تھا آخر ہو گیا ناں
ستارہ آسماں میں کھو گیا ناں
کہا بھی تھا اُسے مرنے نہ دینا
وہ سپنا خاک اوڑھے سوگیا ناں
اُسے دل سے نکلنے ہی دیا کیوں؟
وہ انجانی سی منزل کو گیا ناں
ہے چاہت کو چھُپانے کا نتیجہ!
یہ ڈھیروں بوجھ دل پر ہو گیا ناں
بتول ایسے اُسے دیکھا ہی کیوں تھا؟
وہ اِن آنکھوں میں سپنے بو گیا ناں

No comments:

Post a Comment