التجا
منور چشتی
سفر میں شام اترنے تک
تو میرے ساتھ رہ جاو
نیا منظر ابھرنے تک
تو میرے ساتھ رہ جاو
لہو روتی ہوئی آنکھیں
تیرے قدموں سے لپٹی ہیں
میرے آنسوٹھہرنے تک
تو میرے ساتھ رہ جاو
تمہیںمعلوم ہے مجھ کو
خزاں سے خوف آتا ہے
سو یہ موسم گزرنے تک
تو میرے ساتھ رہ جاو
پھر اس کے بعد جب چاہو
،جہاںچاہو چلے جانا
میری سانسیں بکھرنے تک
تو میرے ساتھ رہ جاو
No comments:
Post a Comment