اس کو میری یاد نے کاٹا
جس سے اپنا دکھ سکھ بانٹا
کس کو تسلی دیتے ہم
کس سے پیار کی باتیں کرتے
تیرے پیار میں ہم تھے پاگل
دل میں چبھا تھا ایسا کانٹا
روز تمہاری یاد میں تڑپے
دل کو اپنے ہاتھ میں تھاما
جب بھی خود میں تم کو ڈھونڈا
ہر سو چھایا تھا سناٹا
راشد ادریس رانا
No comments:
Post a Comment