فری میسنری جو ایک دجالی نظام ہے جس نے
دنیا میں شر انگیزی کا ایک گھناوُنا کھیل کھیل رکھا ہے۔اس نے عیسائیوں کی
نظر میں مسلمانوں کو دجال کا ماننے والا ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے اور
مسلمانوں کی نظر میں عیسائیوں کو دجا ل کا ماننے والا ظاہر کیا ہے۔ اس نے
مذہبی لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کر دیا ہے اور یہ ظاہر کیا کہ دونوں ایک
دوسرے کے خلاف بر سر پیکار ہیں اور ان دونوں مذہبی گروہوں کو ایک دوسرے کے
خلاف شک و شبہات میں مبتلا کردیا ہے۔جہاں دجال اپنا یہ کام کر رہا ہے وہیں
اسکا نشانہ دونوں مذہبی فرقوں کے نیک اور مخلص لوگوں کو زیر اور کمزور کرنا
ہے-اس عیّارانہ سازش میں دراصل دجال کی مخفی طاقت اپنے علم اور معلومات کے
ذریعے ایمان والوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔
فری میسن جو کہ اس مکر کا حصہ ہے، عیسائیوں کو، دوسرے مذہب کے ماننے والوں کے خلاف جدوجہد کو ایک مقدس جدوجہد باور کرایا جو کہ ایک عقیدہ کے تحت اور جوش وخروش کے ساتھ ہو، لہذا عیسائیوں کو اس جدوجہد میں پھنسایا۔اس فریب کے نتیجے میں عیسائی بجائے دجال کے مسلمانوں کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہوگئے۔ اور اس طرح دجال کو اپنی شیطانی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع میسر ہوا اور وہ نیک لوگ جو اللہ ،رسولوں،جنت اور جہنم پر یقین رکھتے ہیںوہ ایک دوسرے کے خلاف ہوئے۔دجال کے زیر اثر نظام کے تحت لوگ اللہ سے دور ہو گئے اور غیر مذہب جو اللہ پر یقین نہیں رکھتے کا دنیا پر قبضہ ہو گیا۔
دجال ان دونوں مذاہب کے حامیوں کو زیرکیا اوربہت تیزی کے ساتھ ایک جابرانہ نظام قائم کیا جو اس کائنات کے خالق اللہ سبحان و تعالی کا منکر ہے۔یہ نظام ڈارونزم،فسطانیت ،کمیونزم پر مشتمل ہے۔
جہاں فری میسنری اس سازش کے نتیجہ میں اپنے آپ کو مضبوط کیا وہیں ان دونوں مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے خلاف غیر حقیقی اور جھوٹ پر مبنی تشویش میں مبتلا ہیں۔
دجال کے شر انگیز کھیل کے نتیجہ میں جہاں کبھی فسطانیت،اشتراکیت کا نظریہ پروان چڑھا وہیں ڈارونزم کے اثر نے کروڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔موجودہ دور میں ناہی فرانس اور نا ہی روس یا چائینا میں لوگ ڈارونزم کے خلاف بول سکتے ہی۔حکومتی پالیسیاں ڈارونزم اور مادہ پرستی کی بنیاد پر ہیں اور اس پورے عمل کو چلانے والی فری میسنری ہے۔موجودہ دنیاوی نظام کسی بھی معنی میں اللہ کے وجود پر یقین ہونے کے نظریہ کو غالب کرنے میں کوئی سہارا فراہم نہیں کرتا۔تقریبا تمام دنیا میں کہیں بھی یہ جملہ نہیں بولا جاتا کہ تمام جاندار اللہ کی تخلیق کردہ ہیں۔اس خفیہ اجارہ داری کے سبب تمام ایمان والےاجتماعی طور پر کسمپرسی اور بے عزتی کا شکار ہیں اور جانوروں کی طرح ذبح ہو رہے ہیں۔
اس فتنہ انگیز کھیل کے جاگنے سے دجالی گروہ دنیا کو تباہی کی طرف لے جا چکا ہے اور ساڑھے تین کروڑ سے بھی زیادہ لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
اس موجودہ دور میں جہاں دجال کا یہ شر انگیز کھیل ظاہر ہو چکا ہے وہیں یہ بھی عیاں ہو گیا ہے کہ فری میسنری دجالی نظام کے زیر اثر ہے-کیونکہ اب یہ بات افشا٫ہوچکی ہے چناچہ لوگوں کو اس کھیل سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔انشا٫اللہ حضرت عیسی علیہ السلام کے دوبارہ دنیا میں آمد کے ساتھ حضرت مہدی کے ظہور کے ساتھ ہی دجالی نظام اور فری میسنری مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائیگا۔اور پھر اس سنہرے دور کا آغاز ہوگاجس میں حضرت امام مہدی اور حضرت عیسی علیہ لسلام دنیا میں امن اور استحکام کو قائم کریں گے جو بہت قریب ہے۔اللہ اور اس کے رسولوں کے ماننے والوں کو چاہئے کے وہ حضرت امام مہدی اور حضرت عیسی علیہ السلام کے آنے کی تیاریاں کریں اور فری میسنری اور دجالی نظام کو ناکام بنا دیں۔
اللہ سبحان و تعالی قرآن کی ایک آیت میں فرماتے ہیں:ہمت مت ہارو اور مایوس مت ہو تم ہی غالب رہوگے اگر تم یقین رکھتے ہو۔سورۃ آل عمران
فری میسن جو کہ اس مکر کا حصہ ہے، عیسائیوں کو، دوسرے مذہب کے ماننے والوں کے خلاف جدوجہد کو ایک مقدس جدوجہد باور کرایا جو کہ ایک عقیدہ کے تحت اور جوش وخروش کے ساتھ ہو، لہذا عیسائیوں کو اس جدوجہد میں پھنسایا۔اس فریب کے نتیجے میں عیسائی بجائے دجال کے مسلمانوں کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہوگئے۔ اور اس طرح دجال کو اپنی شیطانی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع میسر ہوا اور وہ نیک لوگ جو اللہ ،رسولوں،جنت اور جہنم پر یقین رکھتے ہیںوہ ایک دوسرے کے خلاف ہوئے۔دجال کے زیر اثر نظام کے تحت لوگ اللہ سے دور ہو گئے اور غیر مذہب جو اللہ پر یقین نہیں رکھتے کا دنیا پر قبضہ ہو گیا۔
دجال ان دونوں مذاہب کے حامیوں کو زیرکیا اوربہت تیزی کے ساتھ ایک جابرانہ نظام قائم کیا جو اس کائنات کے خالق اللہ سبحان و تعالی کا منکر ہے۔یہ نظام ڈارونزم،فسطانیت ،کمیونزم پر مشتمل ہے۔
جہاں فری میسنری اس سازش کے نتیجہ میں اپنے آپ کو مضبوط کیا وہیں ان دونوں مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے خلاف غیر حقیقی اور جھوٹ پر مبنی تشویش میں مبتلا ہیں۔
دجال کے شر انگیز کھیل کے نتیجہ میں جہاں کبھی فسطانیت،اشتراکیت کا نظریہ پروان چڑھا وہیں ڈارونزم کے اثر نے کروڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔موجودہ دور میں ناہی فرانس اور نا ہی روس یا چائینا میں لوگ ڈارونزم کے خلاف بول سکتے ہی۔حکومتی پالیسیاں ڈارونزم اور مادہ پرستی کی بنیاد پر ہیں اور اس پورے عمل کو چلانے والی فری میسنری ہے۔موجودہ دنیاوی نظام کسی بھی معنی میں اللہ کے وجود پر یقین ہونے کے نظریہ کو غالب کرنے میں کوئی سہارا فراہم نہیں کرتا۔تقریبا تمام دنیا میں کہیں بھی یہ جملہ نہیں بولا جاتا کہ تمام جاندار اللہ کی تخلیق کردہ ہیں۔اس خفیہ اجارہ داری کے سبب تمام ایمان والےاجتماعی طور پر کسمپرسی اور بے عزتی کا شکار ہیں اور جانوروں کی طرح ذبح ہو رہے ہیں۔
اس فتنہ انگیز کھیل کے جاگنے سے دجالی گروہ دنیا کو تباہی کی طرف لے جا چکا ہے اور ساڑھے تین کروڑ سے بھی زیادہ لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
اس موجودہ دور میں جہاں دجال کا یہ شر انگیز کھیل ظاہر ہو چکا ہے وہیں یہ بھی عیاں ہو گیا ہے کہ فری میسنری دجالی نظام کے زیر اثر ہے-کیونکہ اب یہ بات افشا٫ہوچکی ہے چناچہ لوگوں کو اس کھیل سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔انشا٫اللہ حضرت عیسی علیہ السلام کے دوبارہ دنیا میں آمد کے ساتھ حضرت مہدی کے ظہور کے ساتھ ہی دجالی نظام اور فری میسنری مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائیگا۔اور پھر اس سنہرے دور کا آغاز ہوگاجس میں حضرت امام مہدی اور حضرت عیسی علیہ لسلام دنیا میں امن اور استحکام کو قائم کریں گے جو بہت قریب ہے۔اللہ اور اس کے رسولوں کے ماننے والوں کو چاہئے کے وہ حضرت امام مہدی اور حضرت عیسی علیہ السلام کے آنے کی تیاریاں کریں اور فری میسنری اور دجالی نظام کو ناکام بنا دیں۔
اللہ سبحان و تعالی قرآن کی ایک آیت میں فرماتے ہیں:ہمت مت ہارو اور مایوس مت ہو تم ہی غالب رہوگے اگر تم یقین رکھتے ہو۔سورۃ آل عمران
Read a Book:::::: :::::::: :::::::
No comments:
Post a Comment