صرف انقلاب ہی معاشرے سے برائیوں کو ختم کر سکتا ہے، آئیں ہم سب ملکر اپنے اندر خود احتسابی کا انقلاب برپا کریں۔
جو بات کہتا ہوں بڑی بے حجاب کہتا ہوں
اسی لیئے تو زندگی کو انقلاب کہتا ہوں
Tuesday 12 April 2011
×××××بھیڑا لگتا ہے×××××
ہم کو ٹھنڈا مِٹھا پالا بھیڑا لگتا ہے جیویں کپاہ میں کٹّا کالا بھیڑا لگتا ہے
سالم ٹانگہ کر کے بندہ اس کے گھر جب پہنچے اگیوں بوہے پہ ہو تالا بھیڑا لگتا ہے
منڈے کھنڈے بے شک ہم کو چاچا تایا کہہ لیں کڑی کہے جب ہم کو لالہ بھیڑا لگتا ہے
No comments:
Post a Comment