Wednesday 27 April 2011

ہوا سیٹی بجاتی ہے-----------------------------

ہوا سیٹی بجاتی ہے
چلو چلنے کا وقت آیا

پیڑوں سے پرندے
اڑتے ہیں
کہیں دور مغرب میں
کسی اکیلے جزیرے پر
کسی تنہا جنگل میں
چھپتے ہیں، سمٹتے ہیں

یہ خود نہیں چھپتے،
یہ خود نہیں سمٹتے،
یہ خود نہیں اڑتے،

انہیں ہوا اڑاتی ہے
ہوا سیٹی بجاتی ہے

چند پتے، کسی کی
یاد کا جھونکالئے،
جدا ہوتے ہیں
درختوں سے

یہ خود نہیں اڑتے
انہیں ہوا اڑاتی ہے
ہوا سیٹی بجاتی ہے
چلو چلنے کا وقت آیا۔۔۔




No comments:

Post a Comment