اٹھو کے ظلمتوں کے
اندھیروں کو چیر ڈالو
اندھیروں کو چیر ڈالو
کہ غزہ تمہارا جل رہا ہے
اٹھو کے لہو لہو ہیں
جو ماں کا دامن
اسے سنبھالو
جو ماں کا دامن
اسے سنبھالو
کہ غزہ تمہارا جل رہا ہے
اٹھو کے تار تار ہیں
تمہاری بہنوں کی
عبائیں، انہیں بچالو
تمہاری بہنوں کی
عبائیں، انہیں بچالو
کہ غزہ تمہارا جل رہا ہے
اٹھو کے ٹکڑوں میں
بٹ گئے ہیں ننھے پیکر
انہیں بچا لو،
کہ غزہ تمہارا جل رہا ہے۔
بٹ گئے ہیں ننھے پیکر
انہیں بچا لو،
کہ غزہ تمہارا جل رہا ہے۔
میرے فلسطین کے نام: از راشد ادریس رانا
چھوٹی سی تصیح کر لیں۔ اٹھو کے بعد "کے" کو "کہ" میں تبدیل کر لیں۔
ReplyDeleteبہت اچھی اور معلوماتی تحریر ہے ۔کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔ آپ سے متاثر ہو کر میں نے بھی بلاگنگ شروع کی ، آپ کی راہنمائی کی ضرورت ہے ۔
ReplyDeletehttp://usmanmustafvi.blogspot.com/2014/08/inqlab-aur-sunat-e-rasool.html