Friday 25 July 2014

میں فلسطــــــــــین ہوں میں فلسطــــــــین ہوں

 
یہ میری قوم کے حکمراں بھی سنیں
میری اجڑی ہوئی داستاں بھی سنیں
جو مجھے ملک تک مانتے ہی نہیں
ساری دنیا کے وہ رہنما بھی سنیں
صرف لاشیں ہی لاشیں میری گود میں
کوئی پوچھے میں کیوں اتنا غمگین ہوں
میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

آئے تھے ایک دن میرے گھر آئے تھے
دشمنوں کو بھی تنہا نظر آئے تھے
اونٹ پر اپنا خادم بٹھائے ہوئے
میری اس سر زمیں پر عمر (رض) آئے تھے
جس کی پرواز ہے آسمانو تلک
زخمی زخمی میں وہ ایک شاھین ہوں
میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

میرے دامن میں ایمان پلتا رھا
ریت پر رب کا فرمان پلتا رہا
میرے بچے لڑے آخری سانس تک
اور سینوں میں قرآن پلتا رہا
ذرے ذرے میں اللہ اکبر لیے
خوش نصیبی ہے میں*صاحبِ دین ہوں
میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

نہ ہی روئیں گے اور نہ ہی مسکائیں گے
صرف نغمے شہادت کے ہی گائیں گے
اپنا بیت المقدس بچانے کو تو
میرے بچے ابابیل بن جائیں گے
جو ستم ڈھا رہے ابرہہ کی طرح
ان کی خاطر میں سامان توہین ہوں
میں فسلطین ہوں میں فلسطین ہوں

No comments:

Post a Comment