تنگ آگیا ہوں سوچتے سوچتے
زندہ لاشیں نوچتے نوچتے
کسی کو روٹی نہیں ملتی
کسی کی عزت سرراہ بکتی
کسی کے زخم تازہ ہر دم ہیں
بنا جہیز ہے کسی کی بیٹی
کسی کی نیند ہر پل ہے روٹھی
کسی کی آس امید ہے ٹوٹی
ترسی نگاہ خوشی کے لیئے
کسی کی مسکراہٹ ہے روٹھی
کسی کو خون دے کر کیا ملا
کسی کو جان دے کر کیا ملا
کسی نے خاک ہوکر کیا پایا
کسی نے راکھ ہو کرکیا پایا
تنگ آگیا ہوں سوچتے سوچتے
زندہ لاشیں نوچتے نوچتے
کیا میں زندہ ہوں یا مر چکا راشد
یہ دکھ نسلوں کو سونپتے سونپتے
زندہ لاشیں نوچتے نوچتے
کسی کو روٹی نہیں ملتی
کسی کی عزت سرراہ بکتی
کسی کے زخم تازہ ہر دم ہیں
بنا جہیز ہے کسی کی بیٹی
کسی کی نیند ہر پل ہے روٹھی
کسی کی آس امید ہے ٹوٹی
ترسی نگاہ خوشی کے لیئے
کسی کی مسکراہٹ ہے روٹھی
کسی کو خون دے کر کیا ملا
کسی کو جان دے کر کیا ملا
کسی نے خاک ہوکر کیا پایا
کسی نے راکھ ہو کرکیا پایا
تنگ آگیا ہوں سوچتے سوچتے
زندہ لاشیں نوچتے نوچتے
کیا میں زندہ ہوں یا مر چکا راشد
یہ دکھ نسلوں کو سونپتے سونپتے
شاعر
راشد ادریس رانا
2012-10-08
2012-10-08
wah... kia Khoob likha hai
ReplyDeleteراشد بھائی !
ReplyDeleteاتنی سی عمر میں آپ نے کیا کیا غم پال لیے ہیں۔
جناب ، یہ جو کچھ ہورہا ہے یہ قدرت کا ایک اٹل فیصلہ ہے۔
جب ہم قدرت کے اٹل قوانیں کی پرواہ نہیں کرتے تو قدرت بھی ہمین اپنا اٹل فیصلہ سنا دیتی ہے۔
خواہ مخواہ میں ایک مجرم قوم کا غم مت پالیے۔ بنی اسرائیل کی طرح ہم نے ہر وہ کام کیا اور کرنے جا رہے ہیں جو خداوند رحمن و رحیم کو غضبناک کردیتی ہے۔
اپنی فکر کیجیے اور عذاب کی جگہوں سے دور نکل جائیے
جی ڈاکٹر صاحب، کہہ تو آپ ٹھیک رہے ہیں لیکن،
Deleteجیسا کہ حضرت ابراھیم علیہ السلام کے لیے جب نارِ نمرود بھڑکائی جا رہی تھی تو ایک ننھا پرندہ (غالباً چڑیا) اپنی ننھی چونچ میں ایک قطرہ پانی کا لا کر اس آگے کے الاؤ کے اوپر ڈال دیتا۔ کسی نے اسے کہا کہ تمھارے ایک قطرہ پانی اور اس چھوٹی سی کوشش سے یہ آگ بجھ نہیں سکتی۔ تو پھر یہ لاحاصل کوشش کیوں ؟
تو اس ننھے پرندے نے قابل توجہ جواب دیا ۔ کہا
"مجھے بھی معلوم ہے کہ میرے ایک قطرے سے یہ آگ نہیںبجھ سکتی ۔ لیکن قیامت کے دن میرا شمار تو ابراھیم علیہ السلام کے ان حمایتیوں میں ہوگا جو آگ بجھانے کی کوشش میں تھے۔ "
بس میں یہی سوچتا ہوں کہ کیا آج ہم اس چڑیا جتنی بھی طاقت نہیں رکھتے، اتنے حقیر ہوگئے ہیں?
اللہ ہمیں ہدایت دے اور راہ مستقیم پر چلنے کی توفیق دے، آمین