کہتي
ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کيا" -- جناب ابن صفي پر 1972 سے 2012 کے
درمياني عرصے ميں لکھے گئے مشاہير ادب کے مضامين کے انتخاب پر مبني کتاب
پرسوں شائع ہوئي۔ کراچي کے اردو بازار ميں واقع ويلکم بک پورٹ اور فضلي سنز
پر دستياب ہے۔ کتاب کا سرورق، عقبي کور، فہرست مضامين شامل ہيں۔ ڈاکٹر
عبدالقدير خان صاحب، جناب رضا علي عابدي اور ڈاکٹر معين الدين عقيل صاحب کے
تبصرے بھي زير نظر پوسٹ کے ہمراہ منسلک ہيں۔
قيمت: 500 - رعايت: 25 فيصد
صفحات: 384
ناشر: بزم تخليق ادب، کراچي
پوسٹ بکس نمبر 17667
کراچي-75300
اي ميل: maerajjami@yahoo.co.uk
0321-8291908
صفحات: 384
ناشر: بزم تخليق ادب، کراچي
پوسٹ بکس نمبر 17667
کراچي-75300
اي ميل: maerajjami@yahoo.co.uk
0321-8291908
کتاب ميں
جو مضامين شامل کيے گئے ہيں ان کے لکھنے والوں ميں ڈاکٹر ابو الخير کشفي،
پروفيسر مجنوں گورکھپوري، پروفيسر انوار الحق، جناب رئيس امروپوي، جناب
شاعر لکھنوي، جناب عزيز جبران انصاري، جناب شکيل عادل زادہ، جناب مشتاق
احمد قريشي، جناب مجاور حسين رضوي (الہ آباد)، جناب سرشار صديقي، جناب احمد
صفي (فرزند ابن صفي)، جناب عارف وقار (بي بي سي)، محترمہ زاہدہ حنا،
محترمہ بشري رحمان، محترمہ صفيہ صديقي، جناب شاہد منصور،محترمہ ريحانہ لطيف
(جناب ابن صفي کي ہمشيرہ)، ڈاکٹر مرزا حامد بيگ، ڈاکٹر خالد جاويد (جامعہ
مليہ ميں اردو کے استاد)، جناب عارف اقبال (اردو بک ريويو دلي کے مدير)،
جناب ابن سلطان ناروي، جناب شکيل جمالي (الہ اباد ميں ادارہ نکہت سے وابستہ
اديب/ابن صفي کے ديرينہ دوست) و ديگر شامل ہيں۔ اس کے علاوہ کتاب ميں
جرمني ميں اردو کي محقق ڈاکٹر کرسٹينا اوسٹرہيلڈ اور ناروے کے پروفيسر فين
تھيئسن کے انڑويوز بھي شامل کيے گئے ہيں۔
کتاب کے
ليے ابتدائي مضامين تحرير کرنے والوں ميں جناب احمد صفي، جناب محمد حنيف،
جناب خرم علي شفيق اور جناب سيد معراج جامي شامل ہيں۔
کتاب کا عنوان فرزند ابن صفي جناب احمد صفي کا تجويز کردہ ہے۔
زير نظر کتاب کو مرتب کيے جانے کے سلسلے ميں کچھ ايسے لوگوں نے کرم فرمائي کي جن کي مدد کے بغير يہ کام کرنا ناممکن ہوتا۔ ان ميں سرفہرست جناب احمد صفي اور جناب محمد حنيف ہيں۔ احمد صفي صاحب نے کتاب کے آغاز ميں شموليت کے ليے ايک ايسا مضمون تحرير کيا جسے جناب ابن صفي کے پرستار اپني آنکھيں نم کيے بغير نہيں پڑھ سکتے۔ حنيف صاحب نے کتاب کے ليے انگريزي سے ابن صفي کا تعارف اردو ميں منتقل کيا۔جناب شکيل عادل زادہ کي عنايات مجھ حقير پر رہيں، سيد معراج جامي صاحب نے بحيثيت ناشر نہيں بلکہ ابن صفي کے ايک پرستار کي صورت اس کام ميں غير معمولي دلچسپي لي۔کتاب کے حواشي سخت محنت کے بعد مرتب کيے گئے ہيں۔اس دوران کتاب ميں شامل چند مضامين کے جن مصنفين نے مطلوبہ معلومات فراہم کيں ان ميں جناب مشتاق احمد قريشي ، جناب شاہد منصور ، جناب ايچ اقبال، محترمہ زاہدہ حنا اور لاہور سے جناب عارف وقار اورجناب حسن نثار شامل ہيں۔ ادھر ممبئي سے اکرم الہ آبادي مرحوم کي صاحبزادي ناہيد خاتون ، دلي سے محترم عباس حسيني کے صاحبزادے جناب اعجاز حيدررضوي ، الہ آباد سے پروفيسر مجاور حسين رضوي، جناب کمال احمد رضوي (الف نون), حيدرآباد يونيورسٹي دکن کے سابق پروفيسر رحمت اللہ يوسف زئي، دکن سے برقي جريدہ سمت کے مدير جناب اعجاز عبيد اور الہ آباد سے جناب چودھري ابن النصير نے مطلوبہ معلومات کي فراہمي ميں بے مثال تعاون کيا۔ بريڈ فورڈ ميں مقيم بزرگ افسانہ نگار جناب مقصود الہي شيخ اور حيدرآباد دکن ميں ماہنامہ قومي زبان کے مدير جناب ارشد زبيري نے چند مطلوبہ فائلز ارسال کيں۔ اللہ تعالي ان سب کو جزائے خير عطاء فرمائے۔
اس موقع پر ميں محترم ڈاکٹر عبدالقدير خان (ايٹمي پروگرام کے خالق )،ڈاکٹر معين الدين عقيل ممبئي کے فلمي کہاني کار و مکالمہ نويس جاويد صديقي اورصاحب طرز قلمکار جناب رضا علي عابدي کا خصوصي طور پر شکر گزار ہوں جنہوں نے اپني گراں قدر آرا سے نوازا۔
يہ بھي ايک اتفاق ہے کہ اس کتاب کو مرتب کيے جانے کے دوران جامعہ کراچي سے ايک مدرس جناب محمد ياسين نے راقم سے مدد کي غرض سے رابطہ کيا ، وہ ايم فل کررہے ہيں اور ان کے انگريزي مقالے کا موضوع ابن صفي ہيں۔ يہ ايک اہم پيش رفت ہے ۔ مجھے اس بات پر کامل يقين ہے کہ آنے والے وقت ميں جناب ابن صفي کي ہمہ جہت شخصيت اور ان کے فن پر مزيد تحقيقي کاموں کا آغاز ہوگا۔
زير نظر کتاب کو مرتب کيے جانے کے سلسلے ميں کچھ ايسے لوگوں نے کرم فرمائي کي جن کي مدد کے بغير يہ کام کرنا ناممکن ہوتا۔ ان ميں سرفہرست جناب احمد صفي اور جناب محمد حنيف ہيں۔ احمد صفي صاحب نے کتاب کے آغاز ميں شموليت کے ليے ايک ايسا مضمون تحرير کيا جسے جناب ابن صفي کے پرستار اپني آنکھيں نم کيے بغير نہيں پڑھ سکتے۔ حنيف صاحب نے کتاب کے ليے انگريزي سے ابن صفي کا تعارف اردو ميں منتقل کيا۔جناب شکيل عادل زادہ کي عنايات مجھ حقير پر رہيں، سيد معراج جامي صاحب نے بحيثيت ناشر نہيں بلکہ ابن صفي کے ايک پرستار کي صورت اس کام ميں غير معمولي دلچسپي لي۔کتاب کے حواشي سخت محنت کے بعد مرتب کيے گئے ہيں۔اس دوران کتاب ميں شامل چند مضامين کے جن مصنفين نے مطلوبہ معلومات فراہم کيں ان ميں جناب مشتاق احمد قريشي ، جناب شاہد منصور ، جناب ايچ اقبال، محترمہ زاہدہ حنا اور لاہور سے جناب عارف وقار اورجناب حسن نثار شامل ہيں۔ ادھر ممبئي سے اکرم الہ آبادي مرحوم کي صاحبزادي ناہيد خاتون ، دلي سے محترم عباس حسيني کے صاحبزادے جناب اعجاز حيدررضوي ، الہ آباد سے پروفيسر مجاور حسين رضوي، جناب کمال احمد رضوي (الف نون), حيدرآباد يونيورسٹي دکن کے سابق پروفيسر رحمت اللہ يوسف زئي، دکن سے برقي جريدہ سمت کے مدير جناب اعجاز عبيد اور الہ آباد سے جناب چودھري ابن النصير نے مطلوبہ معلومات کي فراہمي ميں بے مثال تعاون کيا۔ بريڈ فورڈ ميں مقيم بزرگ افسانہ نگار جناب مقصود الہي شيخ اور حيدرآباد دکن ميں ماہنامہ قومي زبان کے مدير جناب ارشد زبيري نے چند مطلوبہ فائلز ارسال کيں۔ اللہ تعالي ان سب کو جزائے خير عطاء فرمائے۔
اس موقع پر ميں محترم ڈاکٹر عبدالقدير خان (ايٹمي پروگرام کے خالق )،ڈاکٹر معين الدين عقيل ممبئي کے فلمي کہاني کار و مکالمہ نويس جاويد صديقي اورصاحب طرز قلمکار جناب رضا علي عابدي کا خصوصي طور پر شکر گزار ہوں جنہوں نے اپني گراں قدر آرا سے نوازا۔
يہ بھي ايک اتفاق ہے کہ اس کتاب کو مرتب کيے جانے کے دوران جامعہ کراچي سے ايک مدرس جناب محمد ياسين نے راقم سے مدد کي غرض سے رابطہ کيا ، وہ ايم فل کررہے ہيں اور ان کے انگريزي مقالے کا موضوع ابن صفي ہيں۔ يہ ايک اہم پيش رفت ہے ۔ مجھے اس بات پر کامل يقين ہے کہ آنے والے وقت ميں جناب ابن صفي کي ہمہ جہت شخصيت اور ان کے فن پر مزيد تحقيقي کاموں کا آغاز ہوگا۔
رابطہ نمبر اردو بازار، کراچي
ويلکم بک پورٹ:
021-3639581
فضلي سنز:
021-32212991
021-32629724
لاہور ميں عنقريب يہ کتاب سرائے پر دستياب ہوگي جن کا پتہ يہ ہے:
کتاب سرائے
فرسٹ فلور
الحمد مارکيٹ
غزني اسٹريٹ
اردو بازار لاہور
فون نمبر: 042- 37320318
021-3639581
فضلي سنز:
021-32212991
021-32629724
لاہور ميں عنقريب يہ کتاب سرائے پر دستياب ہوگي جن کا پتہ يہ ہے:
کتاب سرائے
فرسٹ فلور
الحمد مارکيٹ
غزني اسٹريٹ
اردو بازار لاہور
فون نمبر: 042- 37320318
راولپنڈي و اسلام آباد ميں کچھ دنوں کے بعد يہ "کتاب گھر" پر دستياب ہوگي:
No comments:
Post a Comment