فروٹ والی دکان پہ وہ نوجوان جلدی جلدی فروٹ تول کر گاہکوں کو دے رہا تھا۔ناجانےکیوں دل میں اک خیال آیا کہ یہ بھی تو اس ملک کی قیادت سنبھال سکتا ہے، یہ بلاول،مریم، حمزہ اور ان جیسے مورثی چوروں سے بہتر ہےجوعوام کااربوں کھربوں ھڑپ رہے ہیں۔پھر اچانک چونک گیا جب لڑکے نے کمال مہارت سے سیب تولتے ہوئے ایک گلا سڑا سیب بھی آرام سے ڈال دیا،اور میری طرف مڑا توچونک گیااورتھوڑی خجل سی مسکراہٹ سے پوچھا جی کیا چاہئے۔
میں نے بے بسی سے اسکی طرف دیکھا اور کہا
چاہتا توزندگیوں کوبدلنا تھا
لیکن ابھی تک سوچ نہیں بدلی اس قوم کی ابھی اور وقت لگے گا۔
قلم ناتواں:ر۔ا۔رانا
31 دسمبر 2017
صرف انقلاب ہی معاشرے سے برائیوں کو ختم کر سکتا ہے، آئیں ہم سب ملکر اپنے اندر خود احتسابی کا انقلاب برپا کریں۔ جو بات کہتا ہوں بڑی بے حجاب کہتا ہوں اسی لیئے تو زندگی کو انقلاب کہتا ہوں
Sunday, 31 December 2017
ابھی وقت لگے گا۔
Labels:
پاکستان
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Bilkul Bhai Allah Hidiyat de sub ko
ReplyDeleteZidi Writes Urdu Book