Saturday, 20 February 2016

خالہ رضیہ میری خالہ رجو!!!!

جانے والے کبھی واپس نہیں آتے بس باقی رہ جاتی ہیں یادیں،

کل خالہ جان کو ہم سے بچھڑے پورا ایک سال ہو جائے گا۔ ابھی کل ہی کی تو بات ہے وقت کیسا تیز رفتار ہے ان سے  بچھڑنے  کا غم ابھی اسی طرح ہے بلکل تازہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن وقت نے 365 دن کا خلا درمیان لا کھڑا کیا ہے۔۔۔۔۔
مجھے یقین ہے وہ ہم سے دور بہت خوبصوت بہت اعلی مقام پہ ہیں اللہ جی کی امان میں

اللہ پاک ان کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے۔  آمین ثم آمین

وقت رخصت
میری حسرت ہی رہی
اپنے ہاتھوں سے
حوالے کرتا انکو
جن کے جانے سے ہوئی
زندگی میں کمی
انکی دعاووں کی
انکے پیار کی
انکے لاڈ کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خالہ جی آپ بہت یاد آتی ہیں۔

از: راشد ادریس رانا
20 فروری 2016

جواز گناہ بھی ہے اک گناہ

دنیا کے ترقی یافتہ، ترقی پزیر اور پسماندہ ممالک کا میڈیا دیکھیں ، کچھ نا کچھ ملکی مسائل پر دنیا کو درپیش خطرات پر یا پھر انکے حل کی باتیں اور یا پھر کامیابیوں پر کوئی نا کوئی پروگرام سننے کو ملے گا،
لیجیے ریموٹ کا بٹن دبا کر پاکستانی چینل لگائیں،

فخر پاکستان، نواز ، زرداری، الطاف، عمران خان اور انکے حواریوں کے ٹالک شو کثرت سے سننے کو ملتے ہیں ، جہان سب ایک دوسرے پہ کچڑ اچھال رہے ہوتے ہیں

یا پھر لاجواب پریس کانفرنسز کی لائیو کوریج ہوتی ہے جس میں وزیر اطلاعات وزیر معاشیات کی ماں بہن ایک کر رہا ہوتا ہے یا سندھی وزیر پنجابی وزیر کو سبق سکھا رہا ہوتا ہے۔ یا پنجابی وزیر بلوچی کو،

سب سے زیادہ مزے کی بات تب ہوتی ہے جب
ایک ٹالک شو میں پی پی پی والے کو جب سندھ میں مرنے والے بچوں کے بارے کچھ کہا جائے تو وہ اس بات کو مکمل فراموش کر کے کہتاہے ماڈل ٹاون میں تم نے بھی تو مارے تھے،

یعنی تم دس مارو گے تو ہمارا سکور جب تک سو نا ہو جائے ہم نہیں سنیں گے۔

جواز گناہ بھی ہے اک گناہ
گناہ در گناہ ہے قوم ساری

از: راشد ادریس رانا
19 فروری 2016۔

Saturday, 6 February 2016

ماں میری کائنات، میری جنت

حوالے کر کے انہیں روشنی کے ہاتھوں میں،
میں اپنے اندھیر آنگن میں آ بیٹھا ہوں،
سب ہی انکی محبت کے حقدار ہیں،
فقط میں انکا پردیسی بیٹا ہوں۔
Alhamdullilah My Maan Jee reached home safely. ........
ماں میری کائنات،  میری جنت

ماں جی دی میرے کولوں پاکستان واپسی

ماں تے بس ماں ہوندی اے ،
گھر ، آنگن رشتے ناطے
سارے اس نال چنگے لگن
جیویں ٹھنڈی چھاں ہوندی اے
دل اندر اوہدی تھاں ہوندی اے
ماں تے آخر ماں ہوندی اے
ماں تے آخر ماں ہوندی اے

از: راشد پردیسی نماناں
06 فروری 2016
رات 2:23

اللہ سوہنا میری ماں نوں لمبی حیاتی تے صحت تندرستی دیوئے، آمین ثم آمین

Thursday, 4 February 2016

بدلہ اور انسان

کسی کو سزا دینی ہو کسی بات کا بدلہ لینا ہو تو انسان کے اندر انتقام جنم لیتا ہے، انسانی فطرت ہے اور انسان اپنی فطری جبلت کے سامنے مجبور ہو جاتا ہے،
سو انسان انتقام لیتا ہے دوسرے کو قتل کرنے کے لیے یا صرف زخمی کرتا ہے۔

بذریعہاسباب: مطلب ہتھیار سے، زہر سے یا کسی بھی عملی اقدام سے، مار پیٹ کرکے اپنا انتقام اپنا غصہ انجام کو پہنچاتا ہے۔

نتیجہ زندگی ختم ، قصہ ختم یا ایک انسان زخمی ہو جاتا ہے لیکن مارنے والا ساری زندگی مرتے دم تک ایک کرب میں مبتلا رہتا ہے۔

بذریعہ زبان: مطلب طعنہ زنی،  غصہ کر کے ،چیخ چلا کے یا دلائل سے دوسرے کو شرمندہ پشیمان کر کے اپنے غصے کی تسکین کرتا ہے۔

نتیجہ دوسرا انسان آپ سے نفرت کرنے لگتا ہے یا کم از کم اس کے دل میں آپ کا مقام ختم ہو جاتا ہے۔

بذریعہ رویہ / سلوک: یہ سب سے مہلک طریقہ ہے، اس سے سامنے والا مرتا بھی نہیں ، لیکن جب تک جیتا ہے اپنی نظر میں مرا رہتا ہے۔ آپ اپنے سلوک سے دوسرے کو تا حیات سزا دے سکتے ہو، اور یہ سلوک غصے والا قطعی نہیں بلکہ اس کی دو اقسام ہیں
سرد مہری اور اچھا سلوک۔

سرد مہری ہمیشہ دوسرے کو اس بات پہ کچوکے لگاتی رہے گی اور اس کا ضمیر پشیمان رہے گا
اچھا سلوک اس کو ہمیشہ شرمندگی کا شکار رکھے گا اور سزا دینے والا ایک دائمی سکون قلب میں رہے گا۔

اسی لیے بدلہ لینے والے سے زیادہ افضل معاف کرنے والا ہے۔

از: راشد ادریس رانا
قلم نا تواں، اثر بے مثل۔
4 فروری 2016

روٹی

سارا جھگڑا روٹی کا ہے۔۔۔۔۔

امیر روٹی کھا کے دوڑتا ہے
غریب روٹی کے لیے دوڑتا ہے
امیر کا پیٹ روٹی کھا کے
نہیں بھرتا
غریب کا روٹی نا کھا کے
ساری زندگی امیر غریب دو وقت کی
روکھی سوکھی کو سامنے رکھ کے
سو وقت کی تازی گیلی کا انتظام کرتے نہیں تھکتے

کروڑوں عربوں روپے جمع کرنے والے
ہزاروں لاکھوں لگا کر ایک پلیٹ کے کنارے پر
صرف دو نوالے ابلی سبزی رکھ کر کھاتے ہیں۔

غریب روکھی سوکھی کے چکر میں امیر کا سب کچھ کھانے کے چکر میں لگا رہتا ہے۔
امیر روکھی سوکھی کا رونا روتے روتے غریب کا حق کھانے میں مگن ہے۔

کچھ بھی کر لو، آخر وہی روکھی سوکھی سکون دیتی ہے جو جائز کمائ جائے چاہے امیر ہو یا غریب۔
از: راشد ادریس رانا
4فرورئ 2016۔