عجیب انسان ہے.... یا انسان عجیب ہے........
کبھی کچھ بھی سمجھ نہیں آتا اور کبھی لگتا ہے سب سمجھ آ گیا. کبھی فیصلہ ہو نہیں پاتا اور وقت گزرجاتا ہے اور کبھی فیصلے ہوتے جاتے ہیں پر وقت تھم سا جاتاہے. خواہشیں بے تکی اور کبھی بے لگام ہو جاتی ہیں.....
کبھی زندگی میں اتنی فرصت ہوتی ہے سمجھ نہیں آتا کہ وقت کیسے گزرئے.. .. اور کبھی وقت ہی نہیں ملتا کچھ سوچنے کو اور زندگی گزر جاتی ہے......
کبھی بھی ہم اپنے حال میں خوش نہیں ہوتے لیکن جب یہی حال گزر کر ماضی بن جاتا ہے تو اس کو یاد کر کر کے روتے رہتے ہیں......
آنیوالا وقت ہمیشہ پریشان کرتا ہے اور گزرا ہوا وقت ہمیشہ یاد آتا رہتا ہے.....
انسان ہر حال میں پریشان ہی رہتا ہے.... جانے کیوں
زندگی میں سکون کے لیئے بھی تو بہت کچھ ہوتا ہے...........
شاید آپ یہ پڑھ کر وہی کہیں:
عجیب انسان ہےـ یا انسان عجیب ہے.