Friday, 30 September 2011

صحتیابی کی دعا کریں۔

دوستو!!!

ڈاکٹر ظہیر احمد، شفاء انٹر نیشنل کے سی ای او اور ایک مشہور سماجی شخصیت ہیں، آج ہی مجھے معلوم پڑا کہ انہیں برین ہیمج ہوا ہے اور شفاء ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبہ میں نازک حالت میں داخل ہیں۔

دوستو سب سے گزارش ہے کہ ان کی صحتیابی کی دعا کریں۔

شکریہ۔

Sunday, 25 September 2011

:::::قادیانیت اور پاکستان کے موجودہ صورتحال:::::


پاکستان کےموجودہ حالات و واقعات کو
دیکھا جائے تو یہ خبر حرف بہ حرف درست ہے۔

معاذ اللہ

ان قادیانیوں پہ تف ہو۔



Tuesday, 20 September 2011

مزاحیہ گانا ۔ وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

With Thanks to Apna Dera

زرداری بھی لے لو، نواز بھی لے لو
بھلے چھین لو ہم سے یوسف گیلانی
مگر ہم کو لوٹا دو قیمت پرانی
وہ آٹا وہ چینی وہ بجلی وہ پانی

وہ وعدوں کے چنگل وہ نعروں کا گھیرا
میرے دیس میں چار سُو ہے اندھیرا
وصیت میں لکھا ہے تو بادشاہ ہے
ہمارے لئے بھی کیا کچھ کہا ہے

تجھے مل گئی راحت جادوانی
ہمارے لئے ہے نہ روٹی نہ پانی
جمہوری حکومت کی ہے یہ نشانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی

مقتل بنا راستہ زندگی کا
ملتا نہیں نقشِ پا روشنی کا
مسرت کے جگنو کہاں کھو گئے ہیں
امیدوں کے مہتاب بھی سو گئے ہیں

دکھوں کی ہے بس ایک لبی کہانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی
بھلے چھین لو ہم سے یوسف گیلانی
نہ آٹا نہ چینی نہ بجلی نہ پانی

::::نہ سر جھکائیں گے نہ سر جھکا خریدیں گے::::

غرور بیچیں گے نہ التجا خریدیں گے
نہ سر جھکائیں گے نہ سر جھکا خریدیں گے

قبول کر لی ہے دیوارِ چین آنکھوں نے
اب اندھے لوگ ہی رستہ نیا خریدیں گے

جھکیں تو اُس کو ’’سخاوت‘‘ لگے یہ جھکنا بھی!
اب اپنے قد کا کوئی دیوتا خریدیں گے

یہ ضدی لوگ ہیں ان سے وفا کی رکھ امید
جفا گُزیدہ ، مُکرر جفا خریدیں گے

پھر اس ’’ہجوم‘‘ کا قبلہ درست ہو کیسے
جو ’’قبلہ‘‘ بیچ کے ’’قبلہ نما‘‘ خریدیں گے

ہم اپنے شہر کی ملکۂ حسن کی خاطر
تمہارے شہر سے اک آئینہ خریدیں گے

مری کتاب ہے اور اُس حسیں کی تصویریں!
مجھے پتہ تو چلے آپ کیا خریدیں گے

خریدتے رہے ہم ’’سادہ پانی‘‘ گر یونہی
وہ دن بھی آئے گا ہم سب ’’ہو۱‘‘ خریدیں گے!

ہر ایک چیز برائے فروخت رکھ دیں گے
تمہارے پیار کی ہم انتہا خریدیں گے!

شراب بیچنے والوں پہ قیس حیراں ہوں
شراب بیچ کے آخر یہ کیا خریدیں گے

|||||شب بھر میں شہر برف نے ویران کر دیا|||||

سو کر اٹھے پرندوں کو حیران کر دیا
شب بھر میں شہر برف نے ویران کر دیا

اک ننھا پنچھی ، ’’پتوں‘‘ کے وعدے پہ رک گیا!
ٹھنڈی ہوا نے پیڑ ہی سنسان کر دیا

محشر سی سرد رات میں ، گھر کی تلاش نے
نازک ترین تتلی کو ہلکان کر دیا

خدمت میں اس کی عمر گزاری ، نصیب نے
برفانی شخص کا مجھے مہمان کر دیا

دل کا شجر بہار کی ’’قم‘‘ کا تھا منتظر
اس نے مری بہار کو بے جان کر دیا

شاخوں کی چیخ ، سرد ہوا نے نہ جب سنی
اس نے تب اک درخت کو انسان کر دیا

اس کو دلیل مل گئی سجدے کی بات کی
میں نے کسی فرشتے پہ احسان کر دیا!

ننھے جزیروں سے ملے ، خط اشک شوئی کے
مجھ کو مرے عروج نے حیران کر دیا

احسان زندگی کا اٹھاؤں کہ چھوڑ دوں!
زخمِ جگر نے فیصلہ آسان کر دیا

طوفانِ درد ، دل میں سلا ہی چکے تھے قیس
موسم نے پھر سے رونے کا سامان کر دیا

پاکستان اور:::::مٹی سے کیا ہوا عہد:::::

کل صبح کی پہلی خبر
کراچی میں خود کش حملہ اور اس میں آٹھ افراد راہ حق میں شہید ہوئے۔ جو پہلی بات ذہن میں آئی وہ ایک دھندلا سا غبار تھا، خیالات گڈمڈ اور سمجھ کچھ نہیں آرہی تھی کہ کیا سوچوں۔

افسوس اتنا ہے کہ یوں لگتا ہے ہم لوگ جب ہنستے ہیں تو یہ ہنسی بھی افسوس میں بھری ہوئی ہے بلکل کھوکھلی اور بے رنگ ہنسی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شام کو تفصیلات مزید افسوس ناک تھیں، اور دل کا غبار مزید اس وقت نکلا جب آٹھ سالہ بچے اور اس کی والدہ کی خبر پتہ چلی۔ ہم سوائے رونے کے کیا کر سکتے ہیں۔ اب تو لگتا ہے کہ آنسو بھی خون آلودہ ہیں۔

||||||| یہ کیسے لوگ ہیں، جن کا مقصد صرف جان لینا ہے، ختم کرنا ہے بلا تمیز، اور کیا یہ انسان ہیں، مسلمان تو ہو ہی نہیں سکتے ||||||||||||

اس موقع پر ایک ہی بات دل سے نکلتی ہے کہ کہاں ہیں وہ جو اس ملک کے دفاع اور سلامتی کا حلف اٹھاتے ہیں۔ اوراگر وہ اس عہد کو توڑ رہے ہیں تو پھر وہ بھی سن لیں اور تاریخ ان کو بتا دے گی، کہ !!!!

نقصان انہی کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری تو قربانیاں ہیں کیوں کہ!!!!

ہم تو وہ ہیں جن کی نسل در نسل تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ ہم وہ ہیں جنھوں نے آپنے خون کو اپنے وطن کی سالمیت کے لیئے وقف کیا ہوا ہے، جو نا تو درجنوں باڈی گاڈز رکھ سکتے ہیں اور نا ہی بلٹ پروف گاڑیاں لے سکتے ہیں، ہم وہ عام عوام ہیں جو پیدا ہوتے ہیں اس مٹی کے ساتھ عہد کر لیتے ہیں اس میں مل جانے کا اس کی مانگ کو اپنے لہو سے سجانے کا، ہم اس ملک کے لیئے خود ہی حلف اٹھا لیتے ہیں، جس کے بعد نا تو ہمیں ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے اور نا تمغوں کی۔

افسوس ہے تو اتنا کہ جو خواب قائد کا تھا، اور جو تعبیری اقبال کی||||||||||| کچھ بھی باقی نہیں، باقی ہے تو صرف "مٹی سے کیا ہوا عہد"۔

Monday, 19 September 2011

اوسٹیو پوریسس-۱::::::ہڈیوں کی کمزوری

ہسپتال میں ایک لڑکی لنگڑاتی ہوئ آئ اور میرے برابر بیٹھ گئی۔ عمر یہی کوئ ستائیس اٹھائیس سال۔ ہم دونوں میں وقت گذاری کے لئے بات چیت شروع ہوگئ۔ تب میں نے اس سے پوچھا کہ اسے کیا تکلیف ہے۔ کہنے لگی میرا خیال ہے کہ مجھے کیلشیئم کی کمی ہو گئ ہے۔ اچھا، اس خیال کی کیا وجہ ہے؟ میں نے دلچسپی لی۔
میری شادی کو تین سال ہوئے ہیں۔ دو بچے ہیں۔ پہلا بچہ ابھی چار مہینے کا بمشکل تھا کہ دوسرے بچے نے اپنی آمد کا اعلان کر دیا۔ میں اسے اپنا دودھ بھی پلاتی تھی۔ چھ مہینے کی عمر میں پہلے بچے کا دودھ چھڑانا پڑا۔
دوسرے بچے کو میں نے چھ مہینے تک دودھ پلایا کہ میرے پیر میں تکلیف شروع ہو گئ۔ پہلے یہ کم تھی آہستہ آہستہ یہ اتنی بڑھ چکی ہے کہ میں چل نہیں سکتی۔ سب لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کیا ہوگیا ہے۔
میں نے پہلے بچے سے لے کر اب تک اس بات کا خیال نہیں رکھا کہ مجھے کیلشیئم زیادہ چاہئیے ہوگا۔ اب ہڈیوں کے ایکسرے کرائے ہیں ڈاکٹر دیکھیں کیا کہتا ہے۔ میں نے ایک نظر اسکی رپورٹس پہ ڈالی۔ ہر چیز صحیح تھی۔ ایکسرے بھی صحیح تھا۔ میں نے اس سے کہا کہ ڈاکٹر کے پاس سے واپس ہو تو مجھے ضرور بتانا کہ اس نے کیا کہا۔ ڈاکٹر کے پاس سے واپس ہوتے ہوئے اس نے کہا کہ اسکا اندازہ صحیح تھا۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اسے کیلشیئم کی کمی ہو گئ ہے۔
یہ تو ایک نوجوان خاتون کی کہانی تھی۔
دوسری طرف ہم اپنے ارد گرد بہت ساری زیادہ عمر کی خواتین کو دیکھتے ہیں جو چلنے پھرنے سے معذور ہوتی جا رہی ہیں اور اسکی وجہ ہڈیوں کی کمزوری یا جوڑوں کی خرابی بتاتی ہیں۔ بعض افراد کی پیٹھ پہ عمر کے ساتھ کھُب نکل آتا ہے۔
پیٹھ پہ نکل آنے والا کھب
ہڈیوں میں یہ کمزوری زیادہ تر اوسٹیوپوریسس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اوسٹیو پوریسس یعنی سوراخدار ہڈیاں۔ اگر آپ نے جانوروں کی ہڈیاں دیکھی ہیں تومشاہدہ کیا ہوگا کہ ان میں باریک باریک سوراخ پائے جاتے ہیں اگر یہ باریک سوراخ بڑے ہو جائیں تو ہڈیاں بھربھری ہو جاتی ہیں۔ انکی دیواریں پتلی ہو جاتی ہیں اور وہ نرم پڑ جاتی ہیں۔ معمولی سی ٹھیس انہیں توڑ سکتی ہے۔ انسان زیادہ نقل و حرکت کے قابل نہیں رہتا۔ اور یہ چیز اسکی مدت زندگی میں کمی کا بڑا سبب بن جاتی ہے۔

اوپر کی ہڈی صحت مند ہے جبکہ نیچے والی اوسٹیو پوریسس کا شکار ہے

ذہن میں اس طرح کے سوالات آتے ہیں کہ وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بناء پہ اوسٹریو پوریسس شروع ہوتا ہے، اسکا کیا علا ج ہے کیا اس سے بچاءو ممکن ہے، کن لوگوں کے اس میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ ہم باری باری ان سب پہ ایک نظر ڈال لیتے ہیں۔
زیادہ تر یہ خاندانی سلسلے سے جڑا ہوتا ہے لیکن ماحول، غذا اور بعض دوائیں اسکا باعث بن جاتی ہیں۔ ہڈیوں کی ساخت میں کیلشئم سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے اور پھر فاسفورس۔ اس لئے اگر کیلشیئم کی کمی ہو جائے تو ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری اور مضبوطی کا پیمانہ ہڈیوں میں دھاتوں کی کثافت یا مقدار ہے یعنی بون منرل ڈینسٹی۔ اگر یہ زیادہ ہے تو ہڈی مضبوط اور اگر یہ کم ہے تو ہڈی کمزور ہو گی۔
کون لوگ زیادہ شکار ہوتے ہیں؟
جنکے خاندان میں انکے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔ تمام دنیا میں دیکھا جائے تو یوروپی اور ایشیئن لوگ زیادہ متائثر ہوتے ہیں۔ مردوں کے مقابلے میں خواتین، موٹے لوگوں کے مقابلے میں دبلے افراد، کولڈ ڈرنکس حد سے زیادہ استعمال کرنے والے، بعض دوائیں استعمال کرنے والے مثلاً خون کو پتلا کرنے والی دوا ہیپارن، اعصاب کی دوا فینا بارباٹول اور بعض اسٹیرائڈز ۔ وہ لوگ جو چلنے پھرنے سے گھبراتے ہوں، سستی برتتے ہوں یا کسی بیماری کے نتیجے میں یا اسکے بعد ایک طویل عرصے تک چلنے پھرنے سے قاصر ہوں۔
نوجوان خواتین میں اسکی وجہ مستقل حمل کی یا بچوں کو دودھ پلانے کی حالت میں رہنا ایک بڑی وجہ ہے۔ بچہ جب ماں کے جسم میں پرورش پاتا ہے تو وہ ماں کے کیلشیئم کے ذخائر کو بہت زیادہ استعمال کرتا ہے۔ اسے اس سے غرض نہیں ہوتی کہ ماں کی خوراک میں زائد کیلشیئم شامل ہے یا نہیں۔ اگر ماں اپنی خوراک کے ذریعے زائد کیلشیئم حاصل نہیں کرتی تو وہ یہ کیلشیئم ماں کی ہڈیوں سے لینا شروع کر دیتا ہے۔ یہی قانون قدرت ہے۔ جسکے نتیجے میں ماں کی ہڈیاں گھلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ ہڈیوں کی اس کمزوری پہ خوراک اور اضافی کیلشیئم سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
دودھ کا ایک اہم جز کیلشیئم ہوتا ہے اس لئے دودھ پلانے والی مائیں اگر اپنی خوراک میں کیلشیئم کی مقدار کا خیال نہ رکھیں تو اس دودھ کے لئے بھی ہڈیاں قربانی دیتی ہیں اور یہ زچگی کے بعد انہیں مزید کمزور بنا دیتا ہے۔
خواتین میں اوسٹیو پوریسس کی دوسری اہم وجہ مینو پاز یا سن یاس ہے۔ جسکے نتیجے میں انکا ماہانہ نظام بند ہو جاتا ہے۔ خواتین کا تولیدی نظام ایک ہارمون ایسٹروجن پہ انحصار کرتا ہے۔ یہ خواتین کے ماہانہ نظام سے لے کر حمل قرار پانے اور بچے کی تولید تک ہر مرحلے میںشامل ہوتا ہے۔ یہ خواتین کے جسم کے ہر حصے میں پایا جاتا ہے۔ یہ انکی جلد کو خوبصورتی دیتا ہے اور جسم کو تناسب۔ اسکے ساتھ ہی یہ انکے جسم میں کیلشیئم کے جذب ہونے کے عمل میں بھی مدد کرتا ہے۔
عمر کے ساتھ ایک مرحلے میں آکر یہ ہارمون ختم ہونا شروع ہوتا ہے تو یہ نظام بھی اپنے خاتمے پہ پہنچتا ہے۔ اس سے جہاں اور مسائل جنم لیتے ہیں وہاں کیلشیئم کا کم یا نہ جذب ہونا بھی ہے جس سے ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔
وہ نوجوان خواتین جنکا ماہانہ نظام ہر ماہ نہیں ہوتا بلکہ کسی خامی کی وجہ سے اس میں دو دو تین مہینوں بلکہ بعض اوقات سال کا بھی وقفہ آجاتا ہے انکی ہڈیاں بھی اسی وجہ سے جلد کمزور ہو سکتی ہیں۔ خواتین کے ہارمونل نظام کی یہ خامی عام طور پہ قابل علاج ہوتی ہے۔
کینسر کے لئے ہونے والی کیمو تھراپی کی وجہ سے بھی مینوپاز ہو سکتا ہے اور بعض طبی حالتیں ایسی ہوتی ہیں جنکی وجہ سے خواتین کی بچہ دانی نکال دی جاتی ہے نتیجتاً ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔
ہارمون کی کمی ہونے کے بعد بعض اوقات کیلشیئم کے سپلیمنٹ لینے یا کیلشیئم والی خوراک وافر مقدار میں لینے سے بھی کوئ فرق نہیں پڑتا اور ہڈیوں کی یہ کمزوری اپنی رفتار سے جاری رہتی ہے۔ مینو پاز کے بعد خواتین کی ہڈیوں کی کثافت میں دو سے چار فیصد سالانہ کے حساب سے کمی آسکتی ہے۔
اوسٹیو پوریسس کی دیگر وجوہات میں سگریٹ نوشی، شراب نوشی، ورزش نہ کرنا، ، کیلشیئم والی غذائیں کم استعمال کرنا، کم غذائیت کی حامل خوراک لینا، نظام انہضام میں خرابی کی وجہ سے غذا ئ اجزاء کا صحیح طور پہ جذب نہ ہونا، مردوں میں مردانہ ہارمون ٹیسٹو اسٹرون میں کمی جوعموماً عمر کے ساتھ آتی ہے۔ مختلف غدود کے افعال میں خرابی مثلاً تھائرائڈ گلینڈ کے افعال میں خرابی جسکے نتیجے میں یہ تھائرائڈ ہارمون زیادہ پیدا کرتا ہے یا کم پیدا کرتا ہے۔ ماحول میں بھاری دھاتوں کی آلودگی مثلاً کیڈمیئم سے بھی ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں۔ روماٹائڈ ارتھرائٹس کی وجہ سے بھی یہ ہو سکتا ہے جس میں ہاتھوں اور پیروں کی ہڈیاں مڑ جاتی ہیں، اور گردوں کی خرابی کی وجہ سے بھی۔ خون میں خرابی کی وجہ سے بھی مثلاً لیوکیمیا ، ہیموفیلیا اور تھیلیسمیا کی وجہ سے بھی لاحق ہو سکتی ہے۔
ایک اور اہم وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ وٹامن ڈی، جسم میں کیلشیئم کے جذب ہونے کے لئے ضروری ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی ان سرد ممالک میں زیادہ ہوتی جہاں دھوپ کم نکلتی ہے اسکے علاوہ اگر نظام انہضام میں خرابی ہو تو اسکا مناسب انجذاب نہیں ہو پاتا۔

اپنی نمازوں کو ضائع ہونے سے بچائیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ابو ھریرۃ رضي الله عنه سے روایت ہے
" ایک شخص ساٹھ سال تک نماز پڑھتا ہے
مگر اسکی ایک نماز بھی قبول نہیں ہوتی"
پوچھا گیا : وہ کیسے ؟؟
انہوں نے کہا : کیونکہ نہ وہ اپنا رکوع پورا کرتاہے اور نا سجود
نا قیام پورا کرتا ہے نا اس کی نماز میں خشوع ہوتا ہے


حضرت عمر رضي الله عنه نے فرمایا :
ایک شخص اسلام میں بوڑھا ہوگیا
اور ایک رکعت بھی اسنے اللہ کے لیے مکمل نہیں پڑھی
پوچھا گیا کیسے یا امیر المومنین ؟
فرمایا :
اسنے نا اپنا رکوع پورا کیا اور نا سجود
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا
ایک زمانہ لوگوں پر ایسا آئے گا"
لوگ نماز پڑھیں گے مگر انکی نماز نہیں ہوگی
اور مجھے ڈر ہے کہ وہ زمانہ یہی زمانہ ہے"
امام اگر آج کا زمانہ آکر دیکھ سکتے تو کیا کہتے ؟؟
امام غزالی رحمه الله نے فرمایا:
ایک شخص سجدہ کرتا ہے اس خیال سے کہ اس سجدہ سے اللہ کا تقرب حاصل کرے گا
اس اللہ کی قسم اگر اس کے اس سجدے کا گناہ تقسیم کیا جائے تو سارا بلد ھلاک کر دیا جائے
پوچھا گیا وہ کیسے ؟؟
فرمایا:
وہ اپنا سر اپنے اللہ کے سامنے جھکاتا ہے
مگر اپنے نفس ،گناہوں، اپنی شہوات اور دنیا کی محبت میں مصروف ہوتا ہے
تو یہ کیسا سجدہ ہے ؟؟؟
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
میری آنکھون کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے
تو کیا کبھی آپ نے ایسی نماز پڑھی جو آپکے آنکھوں کی ٹھنڈک بنی ہو ؟؟؟
کیا کبھی آپ گھر کی طرف تیزی سے پلٹے صرف دو رکعت کی ادائیگی کی نیت سے ؟؟
کیا کبھی نماز کی محبت نے آپ کو بے چین کیا ؟؟
کیا کبھی آپ نماز کے لیے ترسے ؟؟

کیا کبھی آپ نے رات کا بے چینی سے انتظار کیا
تاکہ آپ اپنے رب کے ساتھ اکیلے نماز میں ملاقات کر سکیں ؟؟
اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے :
(( ألم يأن للذين آمنوا أن تخشع قلوبهم لذكر الله ))
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ اللہ کی یاد سے ان کے دل نرم ہوجائیں؟؟؟؟

ابن مسعود رضي الله عنه فرماتے ہیں
ہمارے اسلام لانے کے چار سال بعد یہ آیت نازل ہوئی
اس ایت میں اللہ سبحانہ نے ہم سے شکایت کی
ہم سب بہت رویے
اپنے قلۃ خشوع پر
پھر ہم گھروں سے نکلتے تو ایک دوسرے کو عتاب کرتے اور کہتے
کیا تم نے اللہ سبحانہ کا یہ فرمان نہیں سنا ؟؟؟

(( ألم يأن للذين آمنوا أن تخشع قلوبهم لذكر الله ))
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ اللہ کی یاد سے ان کے دل نرم ہوجائیں؟؟؟؟

تو لوگ گر جاتے اور رونے لگتے
اللہ کے اس عتاب پر
تو کیا کبھی آپ نے یہ محسوس کیا اس آیت سے؟؟
کہ اللہ تعالی آپ سے شکوہ کر رہا ہے ؟؟
اپنی نمازوں کو ضائع ہونے سے بچائیں

إذا ضاقت عليك الأرض بما رحبت، وضاقت عليك نفسك بما حملت فاهتف ... يا الله

لا إله إلا الله رب السموات السبع ورب العرش العظيم
سبحان الله العظيم سبحان الله وبحمده

Monday, 12 September 2011

مجھے انتظار ہے موت کا ::::رانا راشد

یہ جو لہو لہو میں ہے لکھی ہوئی
یہ ہے داستاں میرے پیار کی
مجھے انتظار ہے موت کا
اب میں اور جی کہ کیا کروں

میرے ہمسفر میرے ہم روا

ہمیں سازشوں نے رلا دیا
ہمیں فاصلوں نے جدا کیا
میں بول نا پاوں تو کیا
میں لب تو اب ہیں سلےہویے
مجھے انتظار ہے موت کا
اب میں اور جی کے کیا کروں

میں نے جو کہا تو نے سب سنا

اور سن کے اس کو بھلا دیا
میں نے جو لکھا اپنے خون سے
تو نے اک ہنسی میں اڑا دیا
میں جو چل پڑا گرم ریت پر
میرا دل جلا میرا غم بڑھا
تو نے اس کو جانا میری خطاء
مجھے اپنی نظر سے گرا دیا
مجھے انتظار ہے موت کا
اب میں اور جی کے کیا کروں

یہ جو شہر ہے، ویران سا

یہ شہر ہے، بیابان سا
اک دل ہےجو ٹوٹا ہے یہاں ،
اسے ایسا اس نے بنا دیا

جب بھی چاہا تجھے بھولنا

میری سوچ نے تیری یاد کو
اک کرب بھر ی آگ کو
میرے ٹوٹے ویران دل میں
کچھ اور بھی بڑھادیا
میں نے جب بھی خود کو سوال کیا
مجھے کچھ نا اس جواب ملا
میرے اندر ہے ایسی وحشت بھری
مجھے جس نے روز رلا دیا
ہوا کیسا عجیب شوق تھا
تجھے مجھ سے جس نے ملا دیا
مجھے انتظار ہے موت کا
اب میں اور جی کے کیا کروں