Wednesday 29 June 2011

یہ بارشیں‌بھی تم سی ہیں

جو برس گئیں‌تو بہار ہیں
جو ٹھر گئیں تو قرار ہیں

کبھی آ گئیں‌یونہی بے سبب
کبھی چھا گیئں یونہی روزوشب

کبھی شور ہیں
کبھی چپ سی ہیں

یہ بارشیں بھی تم سی ہیں

کسی یاد میں، کسی رات کو
اک دبی ہوئی سی راکھ کو

کبھی یوں ہوا کے بجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا

کہیں‌بوند بوند میں گم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں

No comments:

Post a Comment