tag:blogger.com,1999:blog-1769030804312301811.post4939678260152775805..comments2023-08-20T20:03:32.066+04:00Comments on انقلاب زندہ باد: احتساب، احتسابــــــــــــــــــــــــــــمیں بھی پاکستان ہوںhttp://www.blogger.com/profile/05719044100393825541noreply@blogger.comBlogger2125tag:blogger.com,1999:blog-1769030804312301811.post-58150007318846703842013-10-01T08:44:18.762+04:002013-10-01T08:44:18.762+04:00افتخار بھائی!!!! یقین مانیں میرا مقصد یہ نہیں کہ ...افتخار بھائی!!!! یقین مانیں میرا مقصد یہ نہیں کہ نوجوانوں کے حوالے سب کچھ کر دیا جائے یا اللہ پاک معاف کرئے بزرگوں کی کوئی ضرورت نہیں ، قیادت تو بہر کیف قیادت ہے، جس کے بغیر انسان بھی ریوڑ ہیں اور اگر درست قیادت ہوتو ریوڑ بھی لائن میں لگے نظر آتے ہیں۔ لیکن میرا اپنا مشاہدہ ہے کہ ہماری نوجوان، پڑھ لکھ کر علم و شعور ہونے کے باوجود اس لئے غیر ملکی زبان منہ میں اور غیر مسلموں والے کام دل و دماغ میں لیئے گھوم رہے ہیں کیوں کہ ان کو کرنے کو کچھ نہیں۔ بے روزگار اور ہر معاملے میں ناانصافی نے ابتر صورت حال بنا رکھی ہے۔ <br />اصل مقصد تھا کہ احتساب شروع کہاں سے کیا جائے، سو میرا خیال ہے کہ یہ لوگ جو اس تحریر میں میں نے بیان کیئے ہیں یہ کرپشن اور برائی کی جڑیں بن کر بیٹھے ہیں، حکوت آئے یا جائے، ان کی فائل بند رشتوں کا نا ٹوٹنے والا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ <br />یہی لوگ ہیں جو ایک ناسور کی طرح چپکے ہوئے ہیں، اگر ان جڑی بوٹیوں کو فصل سے نکالنا ہے تو ان کو جڑوں سے اکھاڑنا ہوگا۔<br />اور آخر میں ایک بات اور امید بھری بات کہوں، کہ اگر ہمارے ارض پاک پہ ہمیں کام کرنے کا موقع ملے تو یقین کریں کہ یہی نوجوان جو سڑکوں پہ اپنی زندگیاں شیاطین کاموں میں بے موت ضائع کر رہے ہیں یہی نوجوان اس ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور وہ بھی سالوں ، مہینوں میں نہیں دنوں میں۔<br /><br />شکریہمیں بھی پاکستان ہوںhttps://www.blogger.com/profile/05719044100393825541noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1769030804312301811.post-55247437558576221782013-10-01T07:39:08.778+04:002013-10-01T07:39:08.778+04:00قبلہ عقل تو بازار میں ملتی نہیں ۔ کہاں سے لاؤں ؟ ا...قبلہ عقل تو بازار میں ملتی نہیں ۔ کہاں سے لاؤں ؟ البتہ میرا دو جماعت پاس ناتجربہ کار دماغ بتاتا ہے کہ باتیں سب درست ہیں لیکن اس جوانوں کی کمیٹی کا سربراہ ایک ایسا تجربہ کار بزرگ ہونا چاہیئے جو معاملات کا تجربہ رکھتا ہو اور اپنی حلال کی آمدن پر زندگی گذاری ہو ۔ جوانوں کیلئے شرط ہو کہ اُنہوں نے کالج میں تعلیم کے دوران اور بعد میں بھی وقت محنت اور خلوص سے سچائی کی پاسداری میں گذارا ہو ۔ وہ جوان ہی تھے جو بزرگ (قائد اعظم) کی سربراہی میں پاکستان حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ اندر کھاتے کی بات یہ ہے کہ عصرِ حاضر کے جوانوں کی اکثرت اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کرتی اور اپنی خواہشات کو اپنے حقوق کا نام دے رکھا ہے اور کھاتے پیتے ہیں اُن کی نظریں امریکہ کی مؑترف اور زبانیں پاکستان کے خلاف چلتی ہیں اور یہ کہنے سے گریز نہیں کرتے کہ پاکستان بھی کوئی رہنے کے قابل ہے ۔ آپ نے کبھی ان جوانوں کو سڑک پر کار یا موٹر سائیکل چلاتے دیکھا ہے ؟ افتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.com